کوالالمپور: ملائیشیا کے بادشاہ سلطان محمد پنجم نے تخت سے دست برداری کا اعلان کر دیا۔سلطان محمد پنجم دسمبر 2016ء میں پانچ سال کی مدت کے لیے بادشاہ بنے تھے، وہ نومبر 2018ء میں علاج کے لیے رخصت پر گئے اور دو ماہ بعد وطن واپس آکر گزشتہ روز تخت سے دست برداری کا اعلان کیا۔وہ ملائیشیا کے پندرہویں بادشاہ تھے۔شاہی محل نے سبکدوشی کے اعلان میں تخت سے دست برداری کی وجوہات یا صحت سے متعلق کوئی تفصیلات نہیں بتائیں، تاہم گذشتہ دنوں رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ سلطان محمد پنجم نے روس کی سابق ملکہ حسن اوکسانا ویوہڈینا سے شادی کرلی ہے، جنہوں نے نکاح سے قبل اسلام قبول کیا اور ان کا نام ریحانہ رکھا گیا تھا۔تاہم شاہی محل کی جانب سے سلطان محمد کی شادی کی افواہوں پر بھی کچھ نہیں کہا گیا۔واضح رہے کہ ملائیشیا میں بادشاہ کا کافی احترام کیا جاتا ہے جبکہ سلطان محمد پنجم کھیلوں کے شوقین ہونے کی وجہ سے بھی کافی مقبول ہیں۔ملایشیا میں 1957 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سے آئینی بادشاہت قائم ہے اور ملک کی 9 ریاستوں کے حکمران باری باری 5 سال کے لیے تخت نشین ہوتے ہیں۔تاہم ملائیشیا کی بادشاہت کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بادشاہ نے مدت پوری ہونے سے قبل تخت سے دست برداری کا اعلان کیا ہے۔