اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ سے ایک دن قبل وکلاء کی جانب سے ان کے لیے تہنیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے اور ایک مقدمے کی سماعت کے دوران اس حوالے سے چیف جسٹس اور وکیل اعتزاز احسن کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔کمرہ عدالت میں بیرسٹر اعتزاز احسن نے چیف جسٹس سے کہا میں آپ کا بہت بڑا شکر گزار ہوں جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا آپ کی دل سے عزت کرتا ہوں اور ہمیشہ آپ کو آئیڈلائز کرتا تھا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا میں اعتزاز احسن کا شاگرد بننا چاہتا تھا، شاگرد تو نہیں بن سکا لیکن یہ میری عدالت میں پیش ہوتے رہے اور میں نے کبھی ان کے حق میں فیصلہ نہیں کیا۔وکیل اے جے رحیم نے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا چیف جسٹس سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ ریاست کا شہریوں کے ساتھ سلوک فراخدلانہ ہونا چاہیے، ریاست پیدائش سے لے کر قبر تک شہری کا خیال رکھے، شہری کمزور ہوتا ہے، اس ضرب المثل کو کہیں لکھ دیں۔یاد رہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کل مدت ملازمت مکمل ہونے پر ریٹائر ہوجائیں گے اور اس عہدے کے لیے پہلے سے نامزد جسٹس آصف سعید کھوسہ 18 جنوری کو حلف اٹھائیں گے۔