لندن۔۔۔ خوراک انسان کی ایک اہم ضرورت ہے ا ور اسی لئے انسان ہو یا جانور اپنی بھوک ختم کرنے کے مختلف طریقے ڈھونڈتا رہتا ہے۔ جانوروں کی بات تو ایک طرف رکھ دی جائے تو اچھا ہوگا مصیبت یہ ہے کہ انسان بھی کھانے پینے کے معاملے میں بسا اوقات ندیدہ ہوجاتا ہے اور جب وہ کھانے کیلئے بیٹھتا ہے اور کوئی چیز اسے اچھی لگ جاتی ہے تو اسکا ہاتھ رکنے کا نام نہیں لیتا۔ اس حوالے سے برطانوی نیوٹریشن فاﺅنڈیشن نے انکشاف کیا ہے کہ اچھے خاصے افراد جنکی مالی حیثیت بھی بہتر ہوتی ہے کھانے کو ثانوی حیثیت دینے کے بجائے اولین اہمیت دینے لگ جاتے ہیں اور اس طرح اپنی صحت اور زندگی کو داﺅ پر لگا دیتے ہیں۔ اب اس فاﺅنڈیشن نے طویل سروے کے بعد یہ رپورٹ جاری کی ہے کہ خوش و خرم اور صحت مند و تازہ دم رہنے کیلئے لوگوں کو مختصر مقدار میں مختلف چیزیں کھانی چاہئے۔ مثلاً یہ کہ 2مٹھی پاستہ، ایک پاﺅنڈ اسپیگٹی، پنیر کے 2 چھوٹے ٹکڑے اگر انسان کھا لے تو بھی خود کو شکم سیر محسوس کرسکتا ہے اور اپنی اشتہا کو قابو میں رکھ سکتا ہے۔ اس طرح وہ مٹاپے سے بھی بچے گا۔ کیلوریز بھی کم ہونگی اور کسی ایسے مسئلے سے دوچار نہیں ہوگا جو اسے بیمار کردے یا مذاق بنادے۔ رپورٹ کا ماحصل یہی ہے کہ اعتدال پسندی اپنائی جائے اور ہر چیز کھانے کا شوق محدود سے محدود تر کردیا جائے۔