کراکس: وینزویلا نے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیتے ہوئے واشنگٹن سے سفارتی تعلقات منقطع کرلیے۔وینزویلا میں حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعت کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے باعث سیاسی کشیدگی عروج پر پہنچ گئی جب کہ فورسز اور اپوزیشن کارکنان کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے۔وینزویلین صدر نیکولس مدورو نے امریکی سفارتکار کو 72 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے امریکا سے سفارتی تعلقات منقطع کرلیے۔اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو کی جانب سے عوام کے سامنے خود کو صدر قرار دیے جانے کے بعد صدر نیکولس مدورو نے صدارتی محل سے ٹی وی پر قوم سے خطاب کیا اور الزام عائد کیا کہ حکومت مخالف مظاہروں کے لیے اپوزیشن کو امریکا کی حمایت حاصل ہے۔وینزویلین صدر نے جذباتی تقریر میں کہا کہ اس سرزمین کے لوگ اس کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔یاد رہے کہ صدر نیکولس مدورو نے اپوزیشن کی جانب سے بائیکاٹ کے بعد گزشتہ سال ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے 10 جنوری سے اپنی دوسری مدت کے لیے اقتدار سنبھالا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔دارالحکومت سراکس سمیت دیگر شہروں میں اپوزیشن اراکین سراپا احتجاج ہیں، اور کئی مقامات پر پولیس اور مشتعل افراد کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں 13 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔