لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پنجاب کے سینئر صوبائی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما علیم خان کی گرفتاری کی وجوہات جاری کردیں۔ترجمان نیب کے مطابق پاناما اسکینڈل تحقیقات میں پیش رفت کے تحت علیم خان کو گرفتار کیا گیا۔ترجمان نے بتایا کہ علیم خان نے پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی میں اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، انہوں نے ہاؤسنگ سوسائٹی کے بطور سیکریٹری اور رکن اسمبلی اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ترجمان نیب کے مطابق علیم خان نے پاکستان اور بیرون ممالک میں آمدن سے زائد اثاثے بنائے، انہوں نے لاہور اور مضافات میں اے اینڈ اے کمپنی بنا کر 1500 کنال اراضی بنائی، انہوں نے اس اراضی کی خریداری پر تسلی بخش جواب نہیں دیا۔قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری تفصیلات میں مزید بتایا گیا ہےکہ علیم خان پرآمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے، علیم خان نے 2005 اور 2006 کے دوران متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں متعدد آف شور کمنیپاں بنائیں، ان کی جانب سے ریکارڈ میں مبینہ ردو بدل بھی کیا گیا، اس ردو بدل کے پیش نظر علیم خان کو گرفتار کیا گیا۔ترجمان نیب کے مطابق علیم خان پوچھے گئے سوالات کا جواب نہ دے سکے، تسلی بخش جوابات نہ ملنے پر علیم خان کو گرفتار کیا گیا۔ترجمان کے مطابق علیم خان کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔