اداکارہ مہوش حیات کو یومِ پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں ’تمغہ امتیاز‘ کے اعزاز سے نوازا گیا جس پر انہیں کافی سراہا گیا جب کہ مختلف حلقوں کی جانب سے شدید تنقید بھی کی جارہی ہے جس پر اداکارہ نے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔اداکارہ کو سب سے بڑے سول ایوارڈ ’تمغہ امتیاز‘ سے پاکستانی فلم انڈسٹری میں نمایاں کارکردگی دکھانے پر نوازا گیا جس پر تنقید کرنے والوں کا ماننا ہے کہ مہوش حیات اس کی حقدار نہیں، اس اعزاز کی توہین کی گئی ہے کیونکہ یہ ان افراد کے لیے ہے جو ملک کے لیے لازوال خدمات انجام دیتے ہیں۔سوشل میڈیا پر اداکارہ ’تمغہ امتیاز‘ کی حقدار ہیں یا نہیں یہ بحث اس وقت ہی شروع ہوگئی تھی جب ان کا نام اس اعزاز کے لیے منتخب کیا گیا۔ایسے میں ایک ویب سائٹ کی جانب سے یہ بھی تاثر دینے کی کوشش دی گئی تھی کہ اداکارہ کو یہ اعزاز ذاتی حیثیت کی بناء پر دیا جا رہا ہے جس پر مہوش حیات نے ٹوئٹر پر کرارا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ شرم آنی چاہیے۔بعدازاں جب انہوں نے یومِ پاکستان کی تقریب میں ’تمغہ امتیاز‘ کا اعزاز حاصل کرلیا تو ان کی جانب سے والدہ کے ساتھ لی گئی ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی جس میں انہوں نے فخر محسوس کرتے ہوئے اپنے جذبات کا برملا اظہار کیا اور ایوارڈ کو ملک کی تمام محنت کش خواتین کے نام کیا۔لیکن تنقید کا سلسلہ یہاں تھما نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر تبصروں میں بہت سے ناقدین نے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا جس پر اداکارہ نے ٹوئٹر پیغام میں خاموشی توڑتے ہوئے اپنا بھرپور رد عمل دیا۔اداکارہ نے سلسلہ وار تین ٹوئٹس کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہر کوئی اپنی رائے کا حق رکھتا ہے چاہے وہ یہ سمجھے کہ میں اس اعزاز کی حقدار ہوں یا نہیں، میں اس کا احترام کرتی ہوں لیکن میں اجازت نہیں دیتی کہ کوئی میرے کردار پر انگلی اٹھائے‘۔