دمشق: شام نے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضہ تسلیم کرنے کے امریکی اقدام پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کردی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی ہم منصب نیتن یاہو کی 25 مارچ کو اوول آفس میں ملاقات ہوئی اس موقع پر امریکی صدر نے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کیا۔امریکی صدر کے اقدام کے بعد شام، سعودی عرب، اردن، روس، اقوام متحدہ اور یورپی ملکوں کی جانب سے مذمت کی اور آج شام نے اس معاملے پر بات کرنے کے لیے باضابطہ طور پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کردی۔اقوام متحدہ میں شامی مندوب نے کونسل کے صدر سے درخواست کی کہ گولان پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کر کے امریکا نے سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی کی ہے، اس معاملے پر بات کے لیے فوری طور پر سیکیورٹی کونسل کا اجلاس طلب کیا جائے۔اس سے قبل امریکا نے 2017 میں سرکاری طور پر مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا اور 2018 میں تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ وہاں منتقل کیا تھا۔یاد رہے کہ گولان کی پہاڑیاں شام کے علاقے میں تھیں جس پر اسرائیل نے 1967 میں قبضہ کیا اور 1981 میں اسے اپنے ملک کا حصہ قرار دیا تاہم اس اقدام کو عالمی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments