اسلام آباد: ہائیکورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت منظور کرلی۔پیپلزپارٹی کے صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی تھیں۔آصف زرداری نے درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں اور معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، نیب کسی بھی انکوائری میں گرفتار کرسکتا ہے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت منظور کی جائے، گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں اس لیے نیب کو گرفتاری سے روکا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیپلزپارٹی کے دونوں رہنماؤں کی درخواستوں پر سماعت کے بعد 10 اپریل تک ان کی عبوری ضمانتیں منظور کرلی ہیں۔عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی 10،10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کی جب کہ آصف زرداری کی 4 درخواستوں میں عبوری ضمانت منظور کی گئی ہے جس کے باعث سابق صدر کو 40 لاکھ اور فریال تالپور 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا۔