کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والوں کے لیے پاکستان ٹیم میں شرکت کے لیے فٹنس ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور پاکستانی ٹیم کے فٹنس ٹیسٹ 14 اپریل کو لاہور میں ہوں گے۔حد درجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ شارجہ میں ون ڈے سیریز کے دوران جب ٹیم انتطامیہ نے کھلاڑیوں کی فٹنس چانچنے کی کوشش میں فٹنس ٹیسٹ لیے تو 16 میں سے 5 کھلاڑی فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام رہے۔ٹیم انتظامیہ نے خاموشی سے انہیں سیریز کھلا کر واضح پیغام دیا ہے کہ مستقبل میں فٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔پاکستانی ٹیم کے ٹرینر گرانٹ لوڈن بھی ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی طرح فٹنس پر سخت گیر موقف رکھتے ہیں۔فٹنس ٹیسٹ میں فیل ہونے والوں میں اوپنر عابد علی، مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل، آل راونڈر عماد وسیم فاسٹ بولر محمد حسنین اور لیگ اسپنر یاسر شاہ شامل تھے۔عابد علی اور عماد وسیم 30مئی سے انگلینڈ میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی شمولیت کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔عابد علی نے دبئی میں ڈیبیو پر 111 رنز بنائے جب کہ عمر اکمل کو پی ایس ایل کی کارکردگی پر پاکستانی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا، عمر اکمل آج بھی فٹنس کا معیار برقرار رکھنے میں ناکام ہیں۔عماد وسیم کو شعیب ملک کے ان فٹ ہونے پر پاکستان ٹیم کا کپتان بنایا گیا تھا جب کہ یاسر شاہ نے ون ڈے سیریز کے پانچوں میچوں میں شرکت کی، محمد حسنین کو پہلی بار پاکستانی ٹیم میں شامل کر کے تین میچ کھلائے گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچوں کھلاڑی ماضی میں فٹنس کے حوالے سے خبروں میں رہے ہیں اس لیے ورلڈ کپ کی ٹیم میں شامل ہونا ان کے لیے چیلنج ہو گا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments