نیب نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے شہبازشریف کی رہائش گاہ کا دوسری مرتبہ چھاپا مارا۔پولیس اور نیب حکام نے گھر کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔
مقامی خبررساں اداروں کے مطابق نیب ٹیم کے ہمراہ پولیس اور اینٹی رائٹس فورس کی نفری ہے جب کہ رینجرز کے دستے اور خوتین اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی شہبازشریف کی رہائش گاہ پہنچ گئی ہے۔
پولیس کی جانب سے حمزہ شہباز کی گرفتاری کےلیے سیڑھی بھی منگوائی گئی ہے۔
حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے نیب کے چھاپے کی خبر ملتے ہی مسلم لیگ (ن) کے کارکنان ماڈل ٹاؤن پہنچ گئے اور پولیس کی جانب سے رکاوٹیں عبور کرنے کی کوشش کی جس پر پولیس اور لیگی کارکنان کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی ہے اور پولیس نے کارکنان کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔
پولیس اور لیگی کارکنوں کے درمیان جھڑپ میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
نیب کی ٹیم آمدن سے زائد اثاثے اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر لاہور میں ان کی رہائش گاہ پہنچ گئی۔
نیب کی ٹیم نے لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی رہائش گاہ پر پہنچی ہے، جہاں اسے گھر کے اندر داخل ہونے پر ایک مرتبہ پھر مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کی کارروائی کے دوران لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد شہباز شریف کی رہائش گاہ پہنچ گئی تھی اور نیب کی ٹیم کی گاڑیوں کو روکنے کی بھی کوشش کی تھی جبکہ کچھ کارکنان نے احتجاجاً دھرنا بھی دیا تھا۔
دوسری طرف حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے غیر قانونی طور پر چھاپہ مارا، عدالت گرفتاری سے پہلے نیب کو آگاہ کرنے کا کہہ چکی ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ وارنٹ گرفتاری فوری معطل کئے جائیں۔
نیب حکام نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے محافظوں کے خلاف لاہور ماڈل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کروا دیا ہے۔
مقدمہ نیب کے ڈرائیور ممتاز حسین کی مدعیت میں حمزہ شہباز کے ذاتی گارڈ کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ مقدمے کے مطابق نیب کی جانب سے ملزم حمزہ شہباز ولد شہباز شریف کے گھر گرفتاری کے لیے نیب افسران کے ہمراہ چھاپہ مارا، چھاپہ کے دوران حمزہ شہباز کے گارڈ نے اسلحہ تان لیا۔