کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے اپنی ہی پولیس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی ادارہ بے لگام نہیں ہونا چاہیے اور پولیس کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے کے 6 واقعات ہوچکے ہیں، وقت آگیا ہے کہ اختیارات کا رونا رونا چھوڑیں اور ذمے داری قبول کریں۔مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ صوبے کو آئین اور وزیراعلیٰ چلائے گا، پولیس اختیارات کا نہیں اپنی کارکردگی کا بتائے۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم نے بڑی مشکل سے اس صوبے میں امن قائم کیا تھا، پولیس کا افسر والدین کو ساتھ دینے کا کہتا ہے اور ڈراتا ہے، ارشاد رانجھانی کیس میں دہشتگردی کی شقوں کو نکال دیا گیا، پولیس کب تک اپنے آپ کو بچائے گی، پولیس کا احتساب ہونا چاہیے۔یاد رہے کہ پولیس اصلاحات سے متعلق سندھ حکومت اور پولیس کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے، صوبائی حکومت پولیس حکام کے تیار کردہ ایکٹ 2019 کے مجوزہ مسودہ سے خوش نہیں اور وہ نئے قوانین کا بل اسمبلی میں پیش کرنا چاہتی ہے۔مشیر اطلاعات سندھ نے تین اسپتالوں کو وفاق کو دینے کے سپریم کورٹ کے حکم پر کہا کہ جنوری میں سپریم کورٹ نے 3 اہم اسپتالوں کو وفاق کو دینے کا کہا تھا تاہم اب تک وفاق اسپتالوں کو ٹیک اوور کرنے کیلیے اقدامات نہیں کرسکا، وعدے تو بہت کیے گئے، آج 90 دن پورے ہوگئے۔مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ ہم نے عدالت میں درخواست جمع کروائی ہے کہ 90 دن کی مدت میں توسیع کی جائے، محکمہ صحت ان تینوں اداروں کو خط لکھے گا کہ ان کے اخراجات ہم برداشت کریں گے، جس طرح ماضی میں ان کے اخراجات برداشت کیے اب بھی کریں گے، بڑی محنت کے بعد یہ ادارے بہتر ہوئے ہیں، انہیں سیاست کی نذر نہ کیا جائے۔