ہواوے پر امریکی پابندیاں، پینا سونک کا چینی کمپنی کے ساتھ کام سے انکار

جاپان کی ٹیکنالوجی کمپنی پیناسونک نے دنیا کی دوسری بڑی موبائل فون بنانے والی چینی کمپنی ہواوے کے ساتھ کاروبار معطل کرنے کا اعلان کردیا۔پیناسونک نے کہا ہے پابندی کا اطلاق 25 فیصد مصنوعات یا امریکا کے تیار کردہ مال پر ہوتا ہے۔پیناسونک نے اپنے ایک نوٹی فکیشن میں اعلان کیا کہ امریکا کی جانب سے ہواوے اور اس سے ملحقہ 68 کمپنیوں پر پابندی کے بعد اس کے ساتھ لین دین بند کردینا چاہیے۔تاہم پیناسونک کے حوالے سے ابھی معاملہ واضح نہیں ہے کیونکہ اس کے بعد ایک چینی ویب سائٹ نے کہا ہے کہ پیناسونک ہواوے کے ساتھ کاروباری جاری رکھے گی۔گزشتہ ہفتے پیناسونک کے مؤقف میں تضاد اس وقت سامنے آیا جب چینی ویب سائٹ نے یہ دعویٰ کیا کہ جاپانی کمپنی ہواوے کو سپلائی جاری رکھے گی۔اس حوالے سے یہ بات بھی واضح نہیں کی گئی ہےکہ پیناسونک نے کس قسم کی کاروباری لین دین کو بند کیا ہے۔واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ ہفتے دنیا کی دوسری بڑی موبائل فون بنانے والی چینی کمپنی ہواوے کو اس لسٹ میں شامل کیا ہے جس میں کمپنیاں بغیر حکومتی اجازت کے کام نہیں کرسکتی اور انہیں کام کرنے کے لیے لائسنس درکار ہوتا ہے۔

ہواوے پر امریکی پابندیاں، پینا سونک کا چینی کمپنی کے ساتھ کام سے انکار” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں