اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے الیکشن کمیشن سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی تقرری کے لیے نظرثانی شدہ نام وزیراعظم کو بھجوادیے۔شہبازشریف کی جانب سے سے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا گیا ہے جس میں الیکشن کمیشن ممبران کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔اپوزیشن لیڈر نے الیکشن کمیشن سندھ کے ممبر کے لیے سینئر وکیل خالد جاوید، جسٹس (ر) عبدالرسول میمن اور جسٹس (ر) نور الحق قریشی کے نام تجویز کیے ہیں جب کہ بلوچستان کے ممبر کے لیے بھی تین وکلا کے نام بھجوائے گئے ہیں جن میں صلاح الدین مینگل، شاہ محمد جتوئی اور رؤف عطاء شامل ہیں۔شہبازشریف نے وزیراعظم کے نام خط میں کہا ہے کہ ممبران کے انتخاب کے لیے ہرامیدوار پر تفصیلی باہمی مشاورت ضروری ہے، اتفاق رائے کے لیے مخلصانہ، سنجیدہ اور حقیقی مشاورت ہونی چاہیے، حقیقی مشاورت نہ ہوئی تو آئینی ذمہ داری ادا نہیں ہوگی۔خط میں مزید کہا گیا ہےکہ ہر شخص کی ساکھ کے لیے یہ مشاورت خفیہ رکھی جانی ضروری ہے، آپ نےسابقہ نامزد افراد پر جھوٹے اور بےبنیاد الزامات لگائے اور خلاف رائے دی، آپ نے اپنے وزیر خارجہ کے خط میں نامزد شخص کو ہی بعد میں ’نااہل‘ قرار دیا، ایسے ہی تبصرے آپ کے نامزد کردہ افراد کے بارے میں بھی باآسانی کیے جاسکتے ہیں لہٰذا میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسی رائے نہ دوں جس سے کسی کی دل آزاری ہو۔اپوزیشن لیڈر کا خط میں وزیراعظم سے کہنا تھا کہ آپ کے نامزد کردہ افراد کے ناموں پر میں نے تفصیلی غور و خوض کیا، درخواست ہے کہ آپ ان ترمیم شدہ ناموں پر سنجیدگی سے غور کریں۔