گزشتہ دنوں مارک زکر برگ کی ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی تھی جسے بعد میں ڈیپ فیک یعنی جعلی قرار دیا تھا۔فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بانی کی ویڈیو انسٹاگرام سے نہیں ہٹائے گا۔ویڈیو میں مارک زکر برگ کو کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ان کی کامیابی کے پیچھے ایک خفیہ ادارہ ہے۔یہ ویڈیو کلپ ڈیپ فیک ہے، یعنی آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے کسی شخص کی تصاویر کو ویڈیو کی شکل دے دی جاتی ہے حالانکہ اس سے پہلے فیس بک کو امریکی ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی کی جعلی وڈیو نہ ہٹانے پر بھی اسے تنقید کا نشانہ بنا یا گیا تھا۔فیس بک کا کہنا ہے کہ ایک ایسے سوفٹ ویئر پر کام کیا جا رہا ہے جو خود بخود مشکوک مواد کو پتا لگا کر اسے ان کے پلیٹ فارم سے ہٹا دے گا، اس کے ساتھ ہی وہ ایسے ٹولز بھی بنائے گا جس سے انسان خود بھی نقصان دہ ثابت ہونے والے مواد کو ہٹا سکے گا۔مارک زکر برگ کی ڈیپ فیک ویڈیو انگلینڈ کے شہر شیفیلڈ کی یونی ورسٹی کے ایک آرٹ انسٹالیشن پراجیکٹ کے لیے بنائی گئی تھی جس کا مقصد لوگوں کی توجہ سوشل میڈیا کا لوگوں کے ذریعے غلط استعمال کی طرف کروانا تھی۔اس ویڈیو کو بنا نے کے لیے فیس بک کے چیف ایگزیکٹو کی تصویر سے لیے گئے چہرے کو ان کی ایک 2017 کی ایک ویڈیو سے جوڑا گیا، ایک فنکار سے ان کی آواز ریکارڈ کروائی گئی اور اسے وڈیو میں استعمال کیا گیا۔انسٹا گرام پر موجود 16 سیکنڈ کے دورانیے کا یہ کلپ لوپ میں چلتا ہے، اپ لوڈ کرتے ہوئے اس کلپ کے ساتھ ہیش ٹیگ ڈیپ فیک شامل کردیا تھا، اس کے باوجود یہ کلپ 25000 سے زائد دفعہ دیکھا گیا اور اسے فیس بک پر شیئر کیا جا چکا ہے۔فیس بک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اس مواد کو انسٹا گرام پر غلط فہمی پھیلانے والی دیگر معلومات کی طرح ہی سمجھیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر تھرڈ پارٹی کی طرف اسے غلط قرار دے دیا جائے گا تو ہم اسے انسٹاگرام ریکمنڈیشنز سرفیسسز جیسے ایکسپلور اور ہیش ٹیگ پیجز سے بھی فلٹر کریں گی۔