شاداب کو ڈراپ کرنا ایسا ہی ہے جیسے آسٹریلیا شین وارن کو ڈراپ کردے، وسیم اکرم

وکٹ جیسی بھی ہو کوئی ٹیم اپنا مین بولر ڈراپ نہیں کرتا،پاکستانی ٹیم کم بیک کر سکتی ہے ، سابق کپتان

ٹائونٹن پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ شاداب خان کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ ٹھیک نہیں تھا۔سوئنگ کے سلطان کے مطابق پاکستانی ٹیم وکٹ کے پریشر میں آگئی، وکٹ جیسی بھی ہو کوئی اپنا مین بولر ڈراپ نہیں کرتا،ان کا کہنا تھا شاداب کو ڈراپ کرنا ویسا ہی تھا جیسا آسٹریلیا اپنے دور میں شین وارن کو ڈراپ کردے، شاداب درمیان کے اوور میں وکٹیں دلواسکتا تھا۔انہوں نے پاکستانی فیلڈنگ کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑی فیلڈ میں کافی سست لگ رہے تھے، کوئی جان نہیں تھی، کپتان وکٹ کے پیچھے کھڑا کتنا شور مچاسکتا ہے، کیچز ڈراپ ہوجاتے ہیں لیکن فیلڈنگ میں پھرتی تو نظر آئے۔ان کا کہنا تھا کہ بیٹنگ میں پارٹنرشپ نہیں لگ سکی جس کی وجہ سے پاکستان ہدف کا تعاقب نہ کرسکا لیکن آخر میں وہاب ریاض اور حسن نے بتایا کہ اگر بیسٹمین وکٹ پر رک جاتے تو رن بنانا مشکل نہیں تھا۔وسیم اکرم نے کہا کہ وہاب جب کھیل رہا تھا تو میچ جیتنے کی کچھ امید باقی تھی لیکن بس ایک وکٹ کا فرق تھا اور یہی ہوا کہ جب وہ آئوٹ ہوا تو میچ ختم ہوگیا۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حسن علی کو اپنی بولنگ بہتر کرنا ہوگی، ٹی ٹوئنٹی اسٹائل کی بولنگ ون ڈے میں نہیں ہوتی، لینتھ بولنگ کی جاتی تو بہتر ہوتا جیسے آسٹریلیا نے کرائی۔بھارت سے میچ سے متعلق سابق کپتان کا کہنا ہے کہ انڈیا اس وقت بہترین فارم میں ہے، پاکستان اس میچ میں انڈر پریشر ہوگا لیکن اب بھی کچھ نہیں بگڑا، پاکستان ماضی کو بھولے، غلطیوں سے سبق سیکھے اور جاکر اچھا کھیلے، ٹیم کم بیک کرسکتی ہے۔یاد رہے کہ کرکٹ ورلڈ کپ کے 17ویں میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 41 رنز سے شکست دی ہے۔ گرین شرٹس شکست کے بعد آٹھویں نمبر پر موجود ہے، ٹاپ فور ٹیمیں سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کریں گی۔

شاداب کو ڈراپ کرنا ایسا ہی ہے جیسے آسٹریلیا شین وارن کو ڈراپ کردے، وسیم اکرم” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں