بیجنگ: چین نے ہانگ کانگ میں احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے پارلیمنٹ پر حملے پر سخت رد عمل دیا ہے۔چین نے یکم جولائی کو ہانگ کانگ کی برطانیہ سے آزادی کے 22 سال مکمل ہونے کے موقع پر مظاہرین کی جانب سے پارلیمنٹ پر حملے کو سنجیدہ غیر قانونی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ مظاہرین نے قانون کو پیروں تلے روندا ہے۔پیر کے روز ہانگ کانگ میں احتجاج کے دوران مظاہرین کے جتھے نے پارلیمنٹ کی عمارت پر کئی گھنٹے قبضہ کیے رکھے جس پر پولیس کی جانب سے عمارت کو خالی کرانے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔چین نے ہانگ کانگ پر واقعے کی تحقیقات کے لیے زور دیتے ہوئے اشتعال پھیلانے والوں کو مجرم قرار دیاہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یکم جولائی کو آزادی کی سالگرہ کے موقع پر ہونے والا واقعہ مجرمان کی حوالگی کے متنازع بل کے خلاف جاری احتجاج کی لہر ہے۔چین نے ان واقعات پر ہانگ کانگ کی چیف ایگزیکٹو کے بیان سے ملتا جلتا رد عمل دیا ہے جس میں منگل کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیری لیم نے واقعات کی مذمت کی اور کہا کہ یہ مظاہرین کی جانب سے اشتعال کا انتہائی استعمال ہے۔