کراچی: سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی کے دفتر کے باہر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کی قیادت میں احتجاج کرنے والے فکس اِٹ ورکرز اور پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے درمیان تصادم میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔کراچی کے علاقے کلفٹن میں صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کے دفتر کے باہر ’فکس اٹ‘ بانی عالمگیر خان ساتھیوں کے ہمراہ پانی اور سیوریج کے مسائل پر احتجاج کے لیے پہنچے۔صوبائی وزیر بلدیات کے دفتر کے باہر پہلے سے موجود پیپلزپارٹی کے کارکنوں اور فکس اٹ کے ورکرز کے درمیان تصادم ہوا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔پولیس نے عالمگیرخان سمیت کئی افراد کو حراست میں لیا تاہم انہیں کچھ ہی دیر بعد رہا کیا گیا۔رہائی کے بعد عالمگیر خان ساتھیوں کو چھڑانے تھانے پہنچے جہاں انہیں ایک بار پھر حراست میں لیا گیا جس کی تصدیق ایس ایس پی جنوبی نے بھی کی ہے۔ایس ایس پی جنوبی شیراز نذیر کے مطابق عالمگیر خان فیریئر تھانے میں کارکنان کو چھڑانے آئے تھے جنہیں دوبارہ گرفتار کیا گیا۔وزیر بلدیات کے دفتر کے باہر ہنگامے کا مقدمہ فیریئر تھانے میں درج کرلیا گیا جس میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر کا نام بھی شامل ہے۔مقدمے میں دیگر 38 سے زائد افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے اور مقدمے میں ہنگامہ آرائی سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ ہنگامہ آرائی سےایس ایچ او اور ڈی ایس پی بھی زخمی ہوا۔