چاہیں تو افغانستان فتح کرسکتے ہیں لیکن وہاں ہلاکتیں نہیں چاہتے: ٹرمپ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکی فوج چاہے تو افغانستان کو چند ہی روز میں فتح کرلے لیکن وہاں لاکھوں افراد کی ہلاکتیں نہیں چاہتے۔وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بتایا کہ افغان طالبان سے افغان عمل کے لیے مذاکرات کیے جارہے ہیں جس میں کافی پیش رفت بھی ہوچکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج چاہے تو اب بھی وہ دو ، تین یا چار دن میں افغانستان کو فتح کرسکتی ہے لیکن وہ وہاں 10 ملین افراد کی ہلاکتیں نہیں چاہتے۔امریکی صدر نے واضح کیا کہ وہ افغانستان کے لیے ایٹمی ہتھیار کے بجائے روایتی ہتھیار کو ترجیح دیتے ہیں۔دوسری جانب امریکی صدر نے ایٹمی میزائلوں سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی میزائلوں کے تخفیف کے نئے معاہدے میں چین کو بھی شامل کرنا چاہیے کیونکہ یہ دنیا کے لیے زبردست چیز ہوگی۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بات امریکا کی جانب سے روس کے ساتھ Intermediate-Range Nuclear Forces معاہدے سے دستبرداری کے اعلان کے بعد کہی ہے، معاہدے کے تحت دونوں ملک درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل ختم کرنے کے پابند تھے۔معاہدے سے دستبرادی کے بعد امریکی وزیر دفاع نے نئے کروز اور بلیسٹک میزائل سسٹمز کی تیاری تیز کرنے کا اعلان کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں