چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا گیا۔نیب کی ٹیم نے مریم نواز اور اُن کے کزن یوسف عباس کو احتساب عدالت پہنچایا، اس موقع پر نیب عدالت کے باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے اور اینٹی رائٹ فورس نے پتھراؤ سے بچنے کے لیے حفاظتی شیلڈز کو ڈھال بنائے رکھا۔مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنوں کی احتساب عدالت جانے کی کوشش کی جس پر لیگی کارکنوں اور پولیس اہلکاروں میں تکرار ہوئی اور عدالت کے باہر دھکم پیل بھی ہوئی۔احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت مریم نواز سے ان کے بیٹے جنید نے ملاقات بھی کی۔کیس کی سماعت کے موقع پر نیب کی جانب سے مریم نواز اور یوسف عباس کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللہ نے مؤقف اختیار کیا کہ مریم نواز کے اکاؤنٹ سے مشکوک ٹرانزکشنز ہوئیں، مریم نواز کو دو دفعہ نیب طلب کیا گیا۔نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے عدالت کو بتایا کہ چوہدری شوگر ملز میں پیسے کہاں سے آئے، اس بات کی تفتیش کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ 2008 میں مریم نواز کے نام پر 11 ملین کے شیئر تھے، اس بات کا تعین کر رہے ہیں کہ اکاؤنٹ میں رقم کہاں سےآئی۔کمرہ عدالت میں دھکم پیل اور وکلاء کے شور شرابے پر عدالت نے فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمرہ عدالت کو اکھاڑا مت بنائیں۔عدالت نے ن لیگی وکلاء کو تنبیہ کی کہ آپ لوگ تمیز کا مظاہرہ کریں۔