وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک بھارت مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو قرار دیدیا۔کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے اور بھارت نے کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مودی نے الیکشن جیتنے کے لیے کشمیر کو داؤ پر لگایا، فروری میں مودی نے الیکشن جیتنے کے لیے کشیدگی کو ہوا دی۔ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل بلیک آؤٹ ہے، کروڑوں مسلمان او آئی سی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سفارتی میدان میں بہت بڑی کامیابی ملی ہے، سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی خبر پر بھارت شدید اضطراب میں ہے اور وہ سلامتی کونسل کے اجلاس کی مخالفت کر رہا ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی تنظمیوں کو بھی کشمیر میں خون خرابے کو دیکھنا چاہیے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے جنگ کو کبھی ترجیح نہیں دی لیکن اگر کوئی ہم پر جنگ مسلط کرتا ہے تو ہمیں دفاع کا حق حاصل ہے، پوری قوم پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ روس بھی ہمارے مؤقف سے واقف ہے، روسی ہم منصب کو تفصیل سے پاکستان کا نکتہ نظر پیش کیا، توقع ہے روس ہماری حمایت کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کام نیک نیتی سے سلامتی کونسل میں اپنا مقدمہ پیش کرنا اور لڑنا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارا راستہ امن کا راستہ ہے لیکن نریندر مودی خطے کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہے، بھارت میں بھی ایک بہت بڑا طبقہ مودی کی سوچ سے متنفردکھائی دے رہا ہے۔