پیرس:فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی آمد پرکشمیرکونسل ای یو، سکھ کمیونٹی اور دیگر تنظیمون نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔بڑی تعداد میں مظاہرین نے جمعہ کے روز یونیسکو ہیڈکوارٹر کے سامنے سیون پلس دی فونٹونوئے، پیرس کے مقام پر احتجاج کیا۔ مظاہرے کے دوران وزیراعظم مودی اپنے وفد کے ہمراہ عمارت میں موجود تھے۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیری عوام اور بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر مودی حکومت کے مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرے کے مقررین نے کشمیری عوام کے ساتھ گذشتہ سات دہائیوں سے بھارتی مظالم خاص طور پر گذشتہ ہفتوں کے دوران مقبوضہ وادی میں کرفیو، گرفتاریوں اور دیگر ظلم و ستم کی مذمت کی۔کشمیرکونسل ای یو نے یورپ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے گذشتہ دنوں سے اپنی مہم تیز کردی ہے۔ جب سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی ختم کرکے اس متنازعہ خطے کو بھارت کی مرکزی حکومت کے براہ راست کنٹرول میں دے دیا اور وہاں مظالم کی انتہا کردی، کشمیرکونسل ای یو نے احتجاجی کیمپوں، مظاہروں اور دھرنوں کے ذریعے اس مسئلے کو دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔ اس کے علاوہ یورپی حکام، عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو خطوط بھیجنے اور ای میل کے رابطوں کے ذریعے اقوام عالم کواس صورتحال سے آگاہ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔چوبیس اگست کو کشمیرکونسل ای یو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جرمنی کے شہر درسدن فری کشمیر آرگنائزیشن کے ساتھ مل کر ریلی نکالے گی اور ستائیس اگست کو برسلز میں سائیکل ریلی کا اہتمام کرے گی۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای علی رضا سید کا کہنا ہے کہ بھارت بڑے پیمانے پر کشمیریوں پر مظالم میں ملوث ہے اور اس نے گذشتہ دو ہفتوں سے زیادہ عرصے کے دوران ان بھیانک مظالم کی انتہا کردی ہے۔ بھارت کی انتہاپسند تنظیموں کے غنڈے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوچکے ہیں اور انھوں نے کشمیری عوام پر مظالم ڈھا شروع کردیئے ہیں۔ کشمیریوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے اور ہم اس صورتحال پر سراپائے احتجاج ہیں۔انھوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال تمام امن پسند اقوام عالم کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ خاص طور پر فرانس کے عوام اور حکومت بھارتی حکام کو مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے روکیں۔عالمی برادری کو چاہیے کہ اپنے مشنز مقبوضہ وادی روانہ کرے، دنیا کی بڑی طاقتیں فوری طور پر آگے آئیں اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو روکیں، مقبوضہ خطے سے بھارتی فوجوں کو واپس کیا جائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوایا جائے۔ واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے پانچ اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی بھارتی آئین کی شقوں اور اے کو ختم کرکے اس مقبوضہ خطے کو بھارت کا حصہ قرار دیاہے۔