واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغان طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے معاہدے پر دستخط سے انکار کردیا۔ٹائم میگزین کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا نے دہشت گرد حملوں کے لیے افغانستان کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرنے والی القاعدہ کو ختم کرکے افغانستان میں اپنا حقیقی مشن مکمل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ واپس نائن الیون کے دنوں کو دیکھیں گے تو مقاصد بالکل واضح تھے کہ القاعدہ کو شکست دیں جس نے افغانستان سے امریکا میں حملے کیے تھے۔امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج افغانستان میں القاعدہ اپنے پچھلے وجود کے سائے کے برابر بھی نہیں ہے لہٰذا امریکا نے افغانستان میں کارکردگی دکھائی ہے، امریکی فورسز اپنے حقیقی مشن کی تکمیل میں کامیاب رہی ہیں۔مائیک پومپیو نے مزید کہا کہ ہم نے دو دہائیوں میں افغانستان کی سرزمین سے امریکا پر حملوں کے خدشات کا بڑی حد تک خاتمہ کیا ہے، یہی ہماری حقیقی کامیابی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں فورسز کے انخلا سے امریکا کے انسداد دہشتگردی کے وسائل کو دنیا بھر میں بروئے کار لایا جاسکتا ہے۔مائیک پومپیو نے اعتراف کیا کہ افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال نازک رہتی ہے جب کہ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکی فوج کا وہاں سے انخلا کسی فتح قرار دیے جانے کے مترادف نہیں۔واضح رہےکہ افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے افغان خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں طالبان اور امریکا کے درمیان معاہدہ طے پانے کی تصدیق کی تھی جب کہ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی توثیق تک یہ معاہدہ حتمی نہیں ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments