ملک کو ماحولیاتی آلودگی سے پاک رکھنے کے لیے پلاسٹک تھیلیوں کے بعد پلاسٹک بوتلوں پر بھی پابندی عائد کرنے کی تجویز پیش کردی گئی۔لاہور کی نجی یونیورسٹی میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جنہیں موسمیاتی تبدیلیوں سے خطرات لاحق ہیں جس کے لیے منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں موسمیاتی تبدیلی کو اپنا ایجنڈا بنائیں تو پاکستان میں مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ملک امین اسلم نے بتایا کہ اسلام آباد میں جیسے پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کی گئی ہے، اکتوبر سے سندھ اور اس کے بعد دیگر صوبوں میں بھی پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے گی، اس کے علاوہ ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے پلاسٹک کی بوتلیں استعمال کرنے پر پابندی عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ملک امین اسلم نے مزید کہا کہ پنجاب میں درخت کاٹے جارہے ہیں مکانات بنانے کی وجہ سے درختوں میں کمی واقع ہو رہی ہے۔انہوں نے ماحولیاتی پالیسی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبے موسمیاتی تبدیلیوں پر عمل کرنے کے پابند ہیں تاہم وفاقی حکومت صرف پالیسی دیتی ہے۔