Site icon روزنامہ کشمیر لنک

بھارتی حکومت نے پہلی بار ارٹیکل 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم کرنے کا انوکھا جواز پیش کردیا

 سری نگر:بھارتی حکومت نے پہلی بار ارٹیکل 370   اور دفعہ 35 اے کو ختم کرنے کا انوکھا جواز پیش کیا ہے ۔کے پی آئی کے مطابق  حکومت کی طرف سے کچھ اخبارات میں جاری اشتہار میں  کہا گیا ہے کہ 370   اور دفعہ 35 اے سے صرف حریت کانفرنس کے رہنماوں اور ان کے حامیوں کو فائدہ پہنچ رہا تھا۔ 370 اور 35 اے کو حریت پسند  اپنی تحریک کو پھیلانے بڑھاوا دینے کے لیے استعمال کرتے تھے ۔  امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق  بھارتی حکومت گزشتہ کئی ہفتوں سے مسلسل یہ دعوی کرتی  رہی ہے کہ  وادی میں معمولاتِ زندگی بحال ہو گئے ہیں۔ انتظامیہ کا دعوی رہا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے اقدام سے مقامی افراد خوش اور مطمئن ہیں۔لیکن جمعے کو اخبارات میں حکومت کی طرف سے ایک ایسا اشتہار چھپا جس میں اعتراف کیا گیا ہے کہ وادی میں دکانیں بند ہیں اور سڑکوں پر سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے۔البتہ اس اشتہار میں اس صورتِ حال کے لیے حریت پسندوں کو موردِ الزام ٹہرایا گیا ہے۔ اشتہار کے ذریعے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم کرنے کا نیا جواز پیش کیا ہے کہ اس قانون  سے صرف حریت کانفرنس کے رہنما اور ان کے حامیوں کو فائدہ پہنچ رہا تھا۔ 370 اور 35 اے کو حریت پسند  اپنی تحریک کو پھیلانے بڑھاوا دینے کے لیے استعمال کرتے تھے ۔اشتہار کے ذریعے حکومت نے لوگوں کو  لبھانے  کے لیے  جھانسہ دیا کہ  دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد ان کی زندگیوں میں ایک انقلاب آئے گا اور ان کی اقتصادی حالت بہتر سے بہتر ہوتی جائے گی۔اشتہار میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے ریاست میں بے روزگاری ختم ہو گی۔ نئی اور بڑی صنعتیں قائم ہوں گی اور ملک کے بڑے بڑے تعلیمی ادارے ریاست میں اپنی شاخیں قائم کریں گے۔
Exit mobile version