Site icon روزنامہ کشمیر لنک

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا محاصرہ مسلسل 69 ویں روز میں داخل ہوگیا

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا محاصرہ مسلسل 69 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔۔قابض حکام نے پانچ اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کسی بھی بڑی مسجد یا مزار پرنماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔ کے پی آئی کے مطابق شہریوں کو مسلسل دس جمعے سے بڑی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں کرنے دی گئی۔سخت ترین کرفیو کے باوجود سری نگر میں سیکڑوں شہریوں نے بھارتی فوج کے خلاف مظاہرہ کیا۔ قابض فوج کی شیلنگ اور پیلٹ گن کی فائرنگ سے درجنوں کشمیری زخمی ہوگئے۔5 اگست سے اب تک مظاہروں کے 330 واقعات پیش آچکے ہیں جن میں 67 فیصد مظاہرے سری نگر، بڈ گام اور پلوامہ میں ہوئے۔ بھارتی فوج کا مسلسل سولہویں دن سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔ عوام کو مسلسل محاصرے اور کھانے پینے کی ضروری اشیا جن میں خوراک ، ادویات شامل ہیں کی قلت کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ مواصلاتی روابط کے منقطع ہونے کی وجہ سے عوام کو وادی اور وادی سے باہر رہنے والے اپنے عزیز واقارب کے بارے میں جاننے میں دشواری کا سامنا ہے ۔بھارتی قابض سرکار کی طرف سے پابند سلاسل کرنے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کی بڑی تعداد کرفیو روند کر باہر نکل آئی اور ہند مخالف، قابض فوج کے خلاف نعرے لگائے۔ کشمیر کی فضا آزادی کے نعروں سے گونج اٹھی، مظاہرین نے وادی کی خصوصی حیثیت بحال کرنیکی صدائیں بلند کیں۔ مظاہرین کی بڑی تعداد احتجاج کے لیے باہر نکل آئی، جن علاقوں میں زیادہ مظاہرے کیے گئے ان میں سرینگر، بڈگام، گندربل، اسلام آباد، پلوامہ، کولگام، شوپیاں، بانڈی پورہ، بارہمولا، کپواڑہ سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔مظاہرین کے دوران بھارتی قابض فوج بے بس نظر آئی ، مظاہرین آنسو گیس، پیلٹ گنز بھی استعمال کیے تاہم نوجوانوں کی بڑی تعداد نعرے لگاتی رہی۔اس دوران متعدد نوجوانوں زخمی بھی ہوئے تاہم زخمی ہونے کے باوجود نوجوان مظاہروں میں بھارت مخالف نعرے لگاتے رہے۔ جنہیں بعد میں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

Exit mobile version