Site icon روزنامہ کشمیر لنک

’اپوزیشن کی اسمبلیوں سے اجتماعی استعفے کی تجویز زیر غور‘

جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسمبلیوں سے تمام اپوزیشن کے اجتماعی استعفے کی تجویز زیر غور ہے تاہم اس حوالے سے فیصلہ مناسب وقت پر کریں گے۔بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مینڈیٹ جعلی ہے جسے شروع دن سے تسلیم نہیں کیا۔آزادی مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ہمارا دھرنا نہیں مارچ ہو گا، جس کی مدت زیادہ نہیں ہو گی، اتنا احتجاج کریں گے کہ کارکن تھک نہ جائیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ روکنے پر کوئی ڈیل یا سمجھوتہ نہیں ہو گا اور نا ہی وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے ہٹیں گے۔انہوں نے کہا کہ گرفتاری یا نظر بندی کا کوئی خوف نہیں اور اگر ہماری مرکزی قیادت کو گرفتار کیا گیا تو جوابی پلان بھی تیار ہے۔خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف 27 اکتوبر کو مارچ کا اعلان کر رکھا ہے جس میں انہیں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور اے این پی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔دوسری جانب حکومت نے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی سے مذاکرات کے لیے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی قائم کی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کی کمیٹی کے درمیان دھرنے کے حوالے سے باقاعدہ رابطہ بھی ہو چکا ہے۔

Exit mobile version