بیروت: لبنان میں احتجاجی مظاہرین نے صدر مائیکل عون کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کردیا۔عرب خبر رساں ادارے کے مطابق احتجاجی مظاہرین نے صدر کی مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے ایک بار پھر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں لبنانی صدر مائیکل عون نے کہا کہ وہ مظاہرین سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں جب کہ صدر نے مظاہرین کو ایک بار پھر پیغام دیا کہ سڑکوں پر احتجاج کے ذریعے حکومت کو غیر مستحکم کرکے ختم نہیں کیا جاسکتا۔قوم سے خطاب میں لبنانی صدر نے ملک میں نئی قانون سازی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے حکومت میں ردو بدل کا بھی اعادہ کیا جب کہ ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ لبنان کو کھاچکا تھا۔لبنانی صدر نے وزیراعظم سعد الحریری کے معاشی اصلاحاتی پیکج کی بھی حمایت کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات کی طرف پہلا قدم لبنان کو محفوظ اور مالیاتی و اقتصادی تباہی کے آسیب کو ختم کرتا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق مظاہرین نے صدر مائیکل عون کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ صدر کی پیشکش لوگوں کی ضروریات پر پورا نہیں کرتی اور ان کا خطاب لوگوں کی توقعات کے عین مطابق نہیں ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments