اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے آزادی مارچ سے متعلق کہا ہے کہ چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمان کا اسٹیمنا چیک ہوجائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ سمجھتی ہیں کہ نوازشریف کو میرٹ پرضمانت ملی؟ اس پر معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ یہ مجھ سے نہیں بلکہ عدالت سے پوچھیں، میرٹ پر تھی تو نوازشریف کو عدالت نے ضمانت دی، میڈیکل بورڈ کی سفارش پر ہی ان کو ضمانت ملی۔انہوں نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کے ارکان ڈاکٹر ہیں سیاست دان نہیں، ان پر اعتماد کرنا چاہیے اور میں (ن) لیگ کے دعوے کی نہیں بلکہ میڈیکل بورڈ کی حمایت کررہی ہوں۔پرویز مشرف کے ٹرائل سے متعلق سوال پر فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ اب پاکستان بدل گیا ہے، اس کو قانون کے مطابق چلنا ہے، ٹرائل آئین وقانون کے مطابق ہی چلے گا۔جے یو آئی (ف) کے آزادی مارچ پر انہوں نے کہا کہ مولانا اب کہتےہیں استعفیٰ نہیں لے سکتے تو اس سے ملتی جلتی بات کریں، ملتی جلتی بات اب یہی ہے کہ اگلے چار سال الیکشن کا انتظار کریں، ہم چاہتے تھے مولانا کا اسٹیمنا بھی چیک ہو جائے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اب مولانا فل ٹاس کو بھی روکنے کی پوزیشن پر آگئے ہیں، مولانا کے کھلاڑی میدان میں تو ہیں لیکن نڈھال ہیں۔