اس دور میں اسمارٹ فون کا استعمال بے حد عام ہوگیا ہے اور بالخصوص نوجوان نسل اسمارٹ فون کی لت میں مبتلا ہے۔اسمارٹ فون کی لت یا عادت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے آئے روز نت نئے اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جا سکے۔اسے ضمن میں انڈونیشیا کے مغربی صوبے جاوا کے دارالحکومت بینڈونگ میں نوجوانوں کو اس عادت سے چھٹکارا دلانے کے لیے ایک انوکھی پیشکش کی گئی ہے۔بینڈونگ کی مقامی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 12 ایلیمنٹری اور مڈل اسکول کے طلبہ کو چوزے (مرغی کے بچے) دیے گئے ہیں جن کو پالنے کے دوران یہ طلبہ مصروف رہیں گے اور وہ انٹرنیٹ و اسمارٹ فون کے استعمال سے بھی دور رہیں گے۔شہر کے میئر اوڈڈ ڈینیل نے کہا اس منصوبے کو پیش کرنے کا مقصد یہ ہے کہ چوزوں کو پالنے اور ان کی پرورش کرنے سے طلبہ میں قیمتی صلاحیتیں اجاگر ہونے کے ساتھ ساتھ ان میں احساسِ ذمہ داری بھی پیدا ہوگا۔میئر نے طلبہ کو اس حوالے سے انعام دینے کی بھی پیشکش کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جو طلبہ اپنے چوزے کو بڑا کرکے اسے صحت مند مرغی بنائیں گے انہیں انعام دیا جائے گا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments