قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے لیے تین نام وزیراعظم عمران خان کو بھجوا دیئے ہیں۔جسٹس (ر) سردار رضا نے 6 دسمبر 2014 کو چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سنبھالا تھا اور ان کی مدت ملازمت 6 دسمبر کو مکمل ہو جائے گی۔نئے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا بروقت تقرر نہ ہوا تو 7 دسمبر کو الیکشن کمیشن غیر فعال ہو جائے گا کیونکہ کمیشن کے سندھ اور بلوچستان سے 2 ممبران پہلے ہی ریٹائر ہو چکے ہیں۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نئے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لیے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ہے۔شہباز شریف نے خط میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے 3 نام وزیراعظم کو تجویز کیے ہیں۔عمران خان کو لکھے گئے خط میں شہباز شریف نے کہا یہ میری دانست میں چیف الیکشن کمشنر کے لیے یہ تینوں شخصیات اہل ہیں، بغیر کسی تاخیر کے ان تینوں ناموں پر غور کیا جائے۔شہباز شریف کی جانب سے عمران خان کو لکھے گئے خط کا عکسقائد حزب اختلاف کی جانب سے ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام نئے الیکشن کمشنر کے لیے تجویز کئے گئے ہیں۔شہباز شریف نے خط میں لکھا کہ 6 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی 5 سال کی آئینی مدت مکمل ہو رہی ہے، الیکشن کمیشن کے 2 ارکان کے منصب بھی تاحال خالی ہیں اور الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کا بینچ کم از کم 3 ارکان پر مشتمل ہونا چاہیے، چیف الیکشن کمشنر، ایک یا ایک سے زائد ارکان کا تقرر نہ ہوا تو الیکشن کمیشن غیر فعال ہو جائے گا لہذا وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سے اس معاملے پر مشاورت کریں۔