پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ دیگر ملکوں کی طرح ہم نے بھی ہوم سیریز میں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پی سی بی کے با اختیار چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ کیا مجھ میں اتنی طاقت ہے کہ سب فیصلے میں اکیلے کر رہا ہوں؟ ایسا نہیں ہے، چیئرمین احسان مانی بھی موجود ہیں، اگر میں غلط فیصلے کر رہا ہوں تو وہ بھی معاملات کو دیکھ سکتے ہیں، سب فیصلے کرکٹ کی بہتری کے لیے کیے جا رہے ہیں۔وسیم خان نے کہا کہ ہم پاکستان کرکٹ کی بہتری چاہتے ہیں، پاور کنٹرول کرنے والی بات نہیں ہے، ابھی میں کرکٹ کمیٹی کی چئیرمین شپ سے الگ ہوا ہوں، ممبر رہوں گا، آزادانہ کمیٹی کے لیے ضروری ہے کہ چیئرمین بھی باہر سے ہو، اور یہ چیئرمین سابق کرکٹر ہو گا، میں نے اپنا عہدہ آزادانہ چیئرمین کے لیے ہی چھوڑا ہے۔وسیم خان کا کہنا تھا کہ مصباح الحق کے بھی پاور فل ہونے کی باتیں کی جاتی ہیں لیکن ایسا نہیں ہے، ان کے ساتھ 6 سلیکٹرز اور کوآرڈینیٹر ندیم خان ہیں، سب مشاورت سے فیصلے کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کے ساتھ پریس کانفرنس میں ندیم خان بھی موجود تھے جنہوں نے طریقہ کار کے بارے میں سب کو بتایا اور اب سب کو طریقہ کار سمجھ لینا چاہیے۔وسیم خان نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں تبدیلی کا فیصلہ کیا، ابھی پہلا سیزن مکمل ہو رہا ہے، جائزہ لے رہے ہیں اور پھر اس میں بہتری کے لیے کام کریں گے، دوسرے برس میں مزید بہتری دکھائی دے گی، پہلے سال میں سب کچھ درست نہیں ہو سکتا، اس کے لیے تین سال درکار ہیں اور پھر نتیجہ اخذ کریں۔ چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا کہ پوری دنیا میں اس وقت ڈے اینڈ نائٹ کرکٹ ٹیسٹ میچز ہو رہے ہیں جو ایک اچھا رجحان ہے، اب پی سی بی نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ ہوم سیریز میں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچز شامل کیے جائیں گے۔