لاہور میں دل کے اسپتال پر حملے کے بعد وکلاء نے عدالتوں میں میڈیا کے داخلے پر پابندی کی دھمکی بھی دیدی۔جنرل سیکریٹری اسلام آباد ہائیکورٹ بار عمیر بلوچ نے مطالبہ کیا ہے کہ لاہور واقعے میں زخمی ہونے والے وکلاء کو بھی ٹی وی پر دکھایا جائے، ورنہ عدالتوں میں میڈیا کے داخلے پر پابندی لگا دیں گے۔عمیر بلوچ نے کہا کہ میڈیا صرف ڈاکٹرز دکھاتا ہے تو ہمیں تکلیف ہوتی ہے، وکلاء پرُ امن احتجاج کرنے پی آئی سی گئے تھے، ڈاکٹروں کے حملے کی وجہ سے مشتعل ہوئے۔جنرل سیکریٹری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے ہمیں احتجاج نہ کرنے کا کہا، ہم نے جواب دیا کہ جب آپ احتجاج کرتے تھے تو ہم آپ کے پیچھے چلتے تھے، آج ہم احتجاج کرتے ہیں تو کیا ٹھیک نہیں ہے؟یاد رہے کہ گزشتہ روز وکلاء کی جانب سے لاہور میں دل کے اسپتال (پی آئی سی) پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی گئی تھی اور اس ہنگامہ آرائی کے دوران ایک خاتون سمیت 3 مریض انتقال کر گئے تھے۔پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے الزام میں پولیس نے 39 وکلاء کو گرفتار بھی کیا تھا جس کے خلاف آج پنجاب بھر میں وکلاء کی جانب سے ہڑتال کی جا رہی ہے۔