فقہ جعفریہ کے دارالافتاء والقضاة ادارہ منہاج الحسین نے ایک فتویٰ میں کہا ہے کہ خصوصی عدالت کے فیصلے کا پیرا 66 توہین میت کے زمرے میں آتا ہے۔سربراہ دارالافتاء علامہ محمد حسین اکبر کے دستخط سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قرآن کی سورة بنی اسرائیل کی آیت نمبر 70 میں اولادِ بنی آدم کی تکریم کا حکم دیا گیا ہے اس لیے جج کا حکم احکام شریعت اور احترام آدمیت کے خلاف ہے۔یاد رہے کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس سننے والے تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے فیصلے کے پیرا گراف نمبر 66 میں لکھا ہے کہ اگر پرویز مشرف انتقال کر جاتے ہیں تو ان کی لاش کو تین روز تک اسلام آباد کے ڈی چوک پر لٹکایا جائے۔مذکورہ پیراگراف پر پاکستان علماء کونسل کے حافظ علامہ طاہر اشرفی اور معروف عالم دین مفتی نعیم نے بھی بیانات اور اسے کو غیرشرعی اور غیر اخلاقی قرار دیا ہے۔