Site icon روزنامہ کشمیر لنک

اقبال بانو کی 81 ویں سالگرہ پر گوگل کا کلاسیکل گلوکارہ کو خراجِ عقیدت

گوگل نے پاکستان کی مقبول ترین کلاسیکل گلوکارہ اقبال بانو کی 81 ویں سالگرہ پر اپنا ڈوڈل تبدیل کر کے گائیگی کی دنیا کے مشہور نام کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے گوگل ڈوڈل آج پاکستان کی معروف گلوکارہ اقبال بانو کی سالگرہ کے موقع پر تبدیل ہو کر نیا انداز اپنا رہا ہے۔ماضی میں بھی گوگل پاکستان کی نمایاں شخصیات جن میں نصرت فتح علی خان، عبد الستار ایدھی، نور جہاں، وحید مراد، نازیہ حسن، فاطمہ سریہ بجیا اور دیگر معروف شخصیات کو خراج تحسین پیش کرتا رہا ہے۔سرچ انجن گوگل کا تبدیل ہونے والا الِسٹریشن اسٹائل ڈوڈل اقبال بانو کو ان کی سالگرہ کے موقع پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کر رہا ہے۔پاکستان کی مقبول ترین گلوکارہ اقبال بانو نیم کلاسیکی، کلاسیکل اور اردو غزلیں گانے کے لیے مشہور تھیں، وہ ان سب کے ساتھ فارسی غزلیں بھی گایا کرتی تھیں۔گلوکارہ اقبال بانو 28 دسمبر 1935 کو دہلی میں پیدا ہوئیں اور تقسیم ہند کے بعد پاکستان آگئیں۔اقبال بانو کو کم عمری سے ہی موسیقی میں دلچسپی تھی، یہی وجہ تھی کہ انہوں نے بچپن ہی میں دہلی گھرانے کے استاد چاند خان سے کلاسیکل موسیقی سیکھنا شروع کی۔گلوکارہ نے اپنے کیرئیر کا باقاعدہ آغاز 1950 میں ’ریڈیو پاکستان لاہور‘ سے کیا، انہوں نے فلموں کے لیے بھی گانے گائے جس میں ’پایل میں گیت‘ اور ’الفت کی نئی منزل‘شامل ہیں، یہ گانے 1954 کی فلم ’گمان‘ اور 1955 کی فلم ’قاتل‘ کے ہیں۔اقبال بانو 80 کی دہائی میں جنرل ضیاء الحق کے دور حکومت میں اس وقت ایک متاثر کن شخصیت بن کر سامنے آئیں جب انہوں نے حکومت کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے والے گانے گائے۔انہوں نے فروری 1985 میں فیض احمد فیص کی غزل ’ہم دیکھیں گے‘ کو اپنی آواز میں گنگنایا جو آج بھی لوگوں کےسماعتوں میں رس گھولتی ہے۔اقبال بانو کو 7 اکتوبر 1974 کو حکومت پاکستان کی جانب سے ’تمغہ حسنِ کارکردگی ‘ سے بھی نوازا گیا۔اپنی خوبصورت آواز کا جادو جگانے والی گلوکارہ اقبال بانو 74 سال کی عمر میں اپریل 2009 کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئیں لیکن ان کی آواز مداحوں کو آج بھی بے چین کر دیتی ہے۔

Exit mobile version