پیر کے روز ہندوستان نے مبینہ طور پر ترک سفیر ساکر اوزان تورونلر کو وزارت خارجہ طلب کرکے متنبہ کیا ہے کہ اردگان کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران ان کے بیانات بھارت کے لئے ناقابل قبول ہیں۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اردگان کے کشمیر میں “یکطرفہ اقدامات” اٹھائے جانے کے الزامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں نہ تو تاریخ کی سمجھ ہے اور نہ ہی سفارتکاری کے طرز عمل کی ۔
وزارت کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ یہ واقعہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں ترکی کی مداخلت کی ایک اور مثال ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ نئی دہلی ان ریمارکس کو ناقابل قبول سمجھتی ہے اور انقرہ پر الزام لگایا کہ وہ پاکستان کی جانب سے کی جانے والی مبینہ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کو جواز فراہم کرنے کے لئے بار بار کوششیں کررہا ہے۔