Site icon روزنامہ کشمیر لنک

چین کی جیلوں میں بھی کورونا وائرس کے مریض سامنے آگئے

خطرناک کورونا وائرس کے مرکز چین کے صوبہ ’ہوبئی‘ کے باہر بھی جیلوں میں وائرس کے نئے کیسز سامنے آگئے ہیں جن میں 234 افراد میں وائرس کی تصدیق کردی گئی جبکہ غلفت برتنے پر اعلیٰ حکام کو برطرف کردیا گیا۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام نے بتایا کہ چین میں کورونا وائرس کے دو جیلوں میں 234 کیسز سامنے آئے ہیں اور تمام کیسز وائرس کے مرکزی صوبہ ’ہوبئی‘ سے باہر کے ہیں جس کی وجہ سے ذمہ داروں کو معطل کردیا گیا ہے۔خوفناک وائرس کے کیسز چین کے شمالی صوبہ’ شاسڈونگ‘ اور مشرقی صوبہ ’ژجیانگ‘ کی جیلوں میں رپورٹ ہوئے جس کے بعد صوبہ ہوبئی کے باہر وائرس کے نئے کیسز کی تعداد 258 تک پہنچ گئی ہے۔ ہوبئی کے بعد چین میں یہ وہ مقام ہیں جہاں وائرس کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔جنینگ شہر میں ’رین چینگ‘ جیل میں موجود تمام افراد میں سے 207 میں وائرس کی تشخیص کردی گئی ہے جس کے بعد حکام کی جانب سے شانڈونگ میں صوبائی محکمہ انصاف کے چیف کو برطرف کردیا گیا ہے۔حکام کی جانب سے میڈیا بریفنگ میں بتایا گیا کہ 13 فروری کو جیل میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس میں ایک جیل افسر میں وائرس کی تصدیق کی گئی تھی۔ اسی اثناء میں جیل کے 7 اہلکاروں کو بھی برطرف کردیا گیا ہے۔شانڈونگ میں صوبائی حکومت کے نائب جنرل سیکرٹری ’یوچینگ ہی‘ کا کہنا تھا کہ وائرس کو روکنےمیں مختلف شعبوں نے ناقص کارکدگی دکھائی اور اسے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات بھی نہیں کیے جس کی وجہ سے یہ اتنی تیزی سے پھیلا۔شانڈونگ میں شعبہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ’جنینگ‘ میں مریضوں کے علاج کے لیے اسپتال قائم کردیا گیا ہے جبکہ جیل میں قیدیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں علاوہ ازیں واقعے کی تحقیقات کے لیے حکومت کی ٹیم بھی بھیج دی گئی ہے۔

Exit mobile version