نئی دہلی:بھارت کی انتہا پسند مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر پر قبضے کے بعد آزاد کشمیر پر بھی دعوی کر دیا ہے اس سلسلے میں مقبوضہ کشمیر اسمبلی میںآزاد کشمیر کے لیے 24 نشستیں مختص کردی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور بھارت میں ضم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے حلقوں کی تشکیل نو کی جائے گی۔ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت میں مقبوضہ کشمیر اسمبلی کی نشستوں کی تعداد107 سے بڑھا کر114 کر دی گئی ہے۔ ان میںآزاد کشمیر کے لیے 24 نشستیں رکھی گئی ہیں۔ کے پی آئی کے مطابق شمال مشرقی بھارتی ریاستوں آسام ، اروناچل پردیش ، منی پور اور ناگالینڈ کے علاوہ جموں وکشمیر میں لوک سبھا نشستوں کی نئی حدبندی کے لیے بھارتی سپریم کورٹ کے جج رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں حد بندی کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں حد بندی کمیشن کو مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے حلقوں کی نئی حد بندی کا کام بھی سونپا گیا ہے۔جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے تحت مقبوضہ کشمیر میں90 نشستوں والی اسمبلی کام کرے گی۔آزاد کشمیر کے لیے 24 نشستیں مختص ہیں مجموعی نشستیں 114 ہوں گی۔ حد بندی کمیشن کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے ۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جسٹس دیسائی کی تقرری ایک سال کی مدت کے لئے ہوگی۔ جسٹس دیسائی ایک سال میں اپنا کام مکمل کریں گے ۔ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت 5 اگست 2019 کو ختم کی گئی جبکہ جموں وکشمیر کی تشکیل نو اور دو حصوں میں تقسیم کرکے بھارتی یونین میں ضم کرنے کا عمل 31 اکتوبر 2019 کو ہوا۔