اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ بلوچستان کے صوبائی صدر کامران خان بازئی نے کہا ہے کہ کشمیریوں نے اپنے لہو سے بہادری کی تاریخ رقم کر دی۔ان کیخلاف ہونیوالے ظلم پرعالمی ضمیر کی مجرمانہ خاموشی نے آج دنیا کوامتحان میں ڈال دیا۔اگرکشمیریوں کی اشک شوئی کی گئی ہوتی توآج یورپ سمیت دنیا بھرمیںکروناکارونا نہ ہوتا ۔مودی تودرکنار اس کاباپ بھی کشمیریوں کوآزادی کے حق سے محروم نہیں رکھ سکتا۔ظالم بھارت تھک گیا مگرآزادی کیلئے متحرک کشمیری آج بھی تازہ دم ہیں۔ایک کشمیری جام شہادت نوش کرتا ہے تومزیددس نوجوان تحریک کاہراول دستہ بن جاتے ہیں ۔ جس تحریک میں شہیدوں کامقدس لہوشامل ہووہ ناکام نہیں ہوسکتی ۔برہان وانی نے اپنے خون سے جومشعل آزادی روشن کی تھی بھارت اسے بجھانے میں ناکام رہا۔اگرعالمی ضمیر زندہ ہوتا تومقبوضہ کشمیر کے ہرگھر سے بیگناہوں کے جنازے نہ اٹھتے ۔ مقتدرقوتوں کو لفاظی کااستعمال چھوڑکرظلم روکنے کیلئے مظلوم کاساتھ دیناہوگا۔وہ اپنی صدارت میں ہونیوالے ایک سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔ کامران خان بازئی نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے فسطائی ہتھکنڈوں میں دن بدن شدت آنے کے بعداقوام متحدہ کے ممبرملکوں کوخاموشی توڑناہوگی ۔عالمی ضمیر کی مجرمانہ غفلت نے ہندوستان کومسلمانوں کاقبرستان بنادیا ۔انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر سمیت پورے بھارت میں کوئی گاں ،قصبہ اورشہرمسلمانوں کیلئے محفوظ نہیں۔بھارت کے انتہاپسندہندوں کی گائے سے محبت جبکہ مسلمانوں سے شدیدت ایک بڑاسوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی مسلمان اپنے مذہبی عقائد کے باوجود سال میں ایک دن گائے کی قربانی نہیں دے سکتے لیکن انتہاپسندہندوں کوپوراسال مسلمانوں کاقتل عام کرنے کی آ زادی ہے۔