برسلز08 اپریل کشمیرکونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر خصوصی توجہ دے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق علی رضا سید نے اس سلسلے میں یورپی کونسل کے صدر چارلس مشل، یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا گرترود وون در لیئن اور یورپی یونین کے اعلیٰ سفارتی نمائندے جوزف بوررل فونتلیس کو گزشتہ روز خطوط لکھے ۔خطوط میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی خطرناک صورتحال پر ہمیں بہت دکھ ہے لیکن ساتھ ساتھ ہم آپ کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں۔چیئرمین کشمیرکونسل کی طرف سے یورپی حکام کو لکھے گئے خطوط میں مزید کہاگیا ہے کہ دنیا کے دوسرے خطوں کی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھی کرونا وائرس نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے جہاں مظلوم کشمیری پہلے ہی گزشتہ آٹھ ماہ سے بھارتی فورسز کے نافذ کردہ کرفیو کی وجہ سے مصائب کا شکار ہیں۔خطوط میں کہاگیا ہے کہ جب سے بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اس وقت سے مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ جاری ہے اور ہزاروں کشمیری سیاسی کارکن بھارتی جیلوں میں نظربندہیں۔خطوط میں بتایاگیا ہے کہ بھارت کرونا وائرس کی وبا کی آڑ میں سخت پابندیوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں خبروں کو کنٹرول کررہا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے مصائب کے بارے میں حقائق دنیا تک نہ پہنچ سکیںجبکہ آزاد ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کے باعث ادویات کی پہلے ہی قلت ہے اور اب کرونا کا مقابلہ کرنے والے طبی عملے کو ضروری آلات بھی میسر نہیں جسکی وجہ سے وہاں کرونا مریضوں کی تعداد دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ انٹرنیٹ تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے سوشل میڈیا کے ذریعے معلومات تک رسائی محدود ہیں اور عام میڈیا پر بھی سخت پابندیاں ہیں جس سے درست خبروں تک دسترس ممکن نہیں۔اب بھارت نے کرونا وائرس کی ہنگامی صورتحال سے فائدہ اٹھا کر مقبوضہ کشمیر میں ڈومیسائل قانون کو تبدیل کردیا ہے جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں غیرکشمیری باشندوں کو شہریت دینا ہے۔ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے جن میں جموں و کشمیر میں رائے شماری کے ذریعے خطے کے سیاسی مستقبل کے فیصلے پر زور دیا گیا ہے۔ ان قراردادوں میں بھارت اور پاکستان کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ رائے شماری سے قبل خطے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل نہیں کریں گے۔ علی رضا سید نے اپنے خطوط میں یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے اور بھارت کو جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے سے روکے۔KMS-01/S