مظفرآباد(خصوصی خبرنگار) ممبر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی و سجادہ نشیں درگاہ بساہاں شریف پیر سید علی رضا بخاری نے میرپور میں ائیرپورٹ کی تعمیر کے لئے قرارداد اسمبلی میں پیش کردی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ دس لاکھ سے زائد اوورسیز کشمیریوں کو آبائی وطن پہنچنے کے لئے بنیادی سہولت فراہم کی جائے تاکہ آزاد خطہ میں سیاحت و تجارت کو بھی فروغ مل سکے اور تارکین وطن کی مشکلات بھی کم ہو سکیں بدھ کو اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد پیش کرتے ہوئے پیر سید علی رضا بخاری نے کہا کہ تقریبا ایک ملین سے زائد کشمیری یورپ میں مقیم ہیں اور ان میں سے زیادہ تعداد برطانیہ میں ہے۔ان لوگوں نے اپنے آپ کو اپنی جڑوں سے الگ نہیں کیا اور نہ صرف آبائی علاقے کا دورہ کرتے رہتے ہیں بلکہ وہ بہت زیادہ سرمایہ کاری بھی کرتے ہیں جبکہ زرمبادلہ کی شراکت میں ان کا حصہ معیشت کے لئے ایک بہترین فروغ ہے۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے میرپور ڈویژن کے عوام سے ، خاص طور پر برطانیہ میں کشمیریوں کے لئے میرپور میں ایئرپورٹ کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا اور اسی بات کو اس وقت کے وزیر اعظم اے جے کے نے دُہرایا تھا لیکن حقیقت میں یہ وعدہ صرف ایک سیاسی بیان ہی رہا۔پاکستان میں مسلم لیگ(ن)کے دور میں ، اس کا اعادہ ایک بار پھر ہوا لیکن بدقسمتی سے یہ کارنامہ لوگوں کے لئے ادھورا رہ گیا ہے۔موجودہ قائد ایوان کی سربراہی میں ہماری موجودہ حکومت کو ہمیشہ لوگوں کے دوستانہ منصوبوں کی تعمیر اور شروعات کا کریڈٹ ملتاہے ، لہٰذا ، میں تجویز کرتا ہوں کہ اس منصفانہ ، حقائق اور حقیقت میں درکار منصوبے کی تعمیر کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ آزادکشمیر کے عوام بالخصوص میرپور ڈویژن کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے درکار اس منصوبے کے علاوہ ، یہ آس پاس کے دینہ ، جہلم ، کھاریاں ، گجرات جیسے آس پاس کے علاقوں میں بھی سفری بندرگاہ کا کام کرے گا۔ اس طرح لاہور اور اسلام آباد کے اہم ہوائی اڈوں پر بھی بوجھ کم ہوگا۔لہذا ایوان سے استدعا ہے کہ اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کیا جائے۔