سردار صغیر چغتائی ٹریفک حادثے میں تین ساتھیوں سمیت دریا میں ڈوب گئے

ممبر قانون ساز اسمبلی آزادکشمیر سردار صغیر احمد چغتائی کی گاڑی آج صبح حادثے کا شکار ہو کر دریائے جہلم میں ڈوب گئی اور ابھی تک صغیر چغتائی اور ان کے دو ساتھیوں کو تلاش نہیں کیا جا سکا۔

راولاکوٹ سے صحافی عابد صدیق کے بقول، آزاد پتن پل کے قریب ٹریفک حادثےمیں ممبر قانون ساز اسمبلی سردار صغیر چغتائی اپنے کم از کم تین ساتھیوں سمیت لاپتہ ہیں جبکہ ایک شخص کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے-

حادثہ فاروق ہوٹل کے نام سے مشہور بازار کے قریب پیش آیا جب سردار صغیر چغتائی کی گاڑی سامنے سے آنے والی ایک کار سے ٹکرانے کے بعد دریا میں گر گئی۔ کار میں سوار افراد میں سے ایک شخص جاں بحق اور ایک کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

سردار صغیر چغتائی راولاکوٹ سے راولپنڈی آ رہے تھے اور ان کے ہمراہ ڈرائیور اور سیکرٹری بھی موجود تھے-

پولیس ذرائع کے مطابق ریسکیو آپریشن جاری ہے، تاہم دریا میں ڈوبی گاڑی میں کسی کے زندہ بچنے کی امید کم ہے-

اطلاعات ہیں کہ صغیر چغتائی اپنے آبائی حلقے راولاکوٹ سے اسلام آباد آ رہے تھے کہ آزادپتن کے قریب ان کی گاڑی ایک کار کے ساتھ تصادم کے بعد دریائے جہلم میں جا گری جبکہ کار میں سوار راولپنڈی(اڈیالہ) کے رہائشی جاوید نامی شخص کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جاوید کے ساتھ ان کا بیٹا بھی تھا جو کہ زخمی ہے۔

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ صغیرچغتائی اور ان کے ساتھیوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے لیکن ڈوبنے والی گاڑی کے سواروں کے زندہ بچ جانے کا امکان بہت کم ہے۔

سردار صغیر احمد چغتائی چند دن قبل مسلم کانفرنس چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے اور ان دنوں اپنی الیکشن مہم میں مصروف تھے۔ ان کے ساتھ دوسری گاڑی میں موجود اسکواڈ اور فوٹو گرافر ٹریفک حادثے میں محفوظ رہے۔

موسم گرما میں گلیشئرز کے تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے دریا میں ان دونوں طغیانی زیادہ ہے اس لیے ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں