حلقہ ویلی ون کی حتمی فہرست سے پی ٹی آئی امیدوار سلیم بٹ سمیت 2200 ووٹ خارج

آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے حلقہ ایل اے 40 ویلی 1 کی ووٹر لسٹوں میں بڑے پیمانے پر ردو بدل، حتمی لسٹ سے سابق وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار محمد سلیم بٹ اور ان کے خاندان سمیت اڑھائی ہزار کے لگ بھگ ووٹروں کے نام غائب کر دیے۔

تفصیلات کے مطابق 2016 کے انتخابات میں اس حلقے میں کل 4400 کے قریب ووٹ درج تھے اور اس مرتبہ توقع تھی کہ یہ ووٹ بڑھ کر 6500 تک پہنچ جائیں گے۔ چند روز قبل الیکشن کمیشن نے جو غیر حتمی فہرست جاری کی اس میں بھی 6500 سے زائد ووٹ درج تھے، تاہم ان میں ایک قابل ذکر تعداد میں ووٹ مشکوک تھے۔ غیر حتمی فہرست سے ایسے افراد جن کے ووٹ ماضی میں درج تھے یا ان کے پاس مصدقہ دستاویزات موجود ہونے کے باوجود ان کے ووٹ درج نہیں تھے۔

سلیم بٹ کے بقول انہوں نے اس پر اپنے اعراضات اور تجاویز تحریری طور پر الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں اور الیکشن کمیشن نے ان شکایات اور تجاویز پرسماعت کا وقت مقرر کیا۔ تاہم سماعت کے وقت الیکشن کمیشن کے رکن فرحت علی میر نے واضح طور پر جانبداری برتتے ہوئے ان کی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کی شکایات کو کوئی پزیرائی نہیں دی۔

الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد شائع ہونے والی حتمی لسٹ میں سے سلیم بٹ اور ان کے خاندان سمیت ان کی پارٹی کے کم از کم 2200 ووٹرز کے نام غائب ہیں۔ جبکہ ان کا دعویٰ ہے کہ حتمی فہرست میں سینکڑوں ایسے مشکوک ووٹ شامل ہیں جو ابتدائی ووٹر لسٹ میں شامل نہیں تھے اور جن علاقوں سے یہ ووٹ درج کیے گئے ہیں وہاں ماضی میں کبھی کشمیری مہاجرین کا ووٹ رہا ہی نہیں۔

سلیم بٹ کے بقول، انہوں نے ووٹر لسٹوں پر اعتراضات کا ازالہ کرنے کے بجائے اعترض اٹھانے والوں کے ووٹ خارج کرنے کے فیصلے کو الیکشن کمیشن کی جانبداری قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں