آزاد جموں وکشمیر الیکشن کمیشن نے 25 جولائی کو ہونے والے قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے فوج ، رینجرز، پنجاب، فرنٹیئر کنسٹیبلری کی تعیناتی کے لیے بھی تحریک کر دی ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ کے لکھے ایک خط میں چیف الیکشن کمیشنر پولنگ سٹیشنز پر امن و امان قائم رکھنے کے لیے فوجی ونیم فوجی دستوں کی تعیناتی کی تحریک کی ہے۔
چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور چیف کمشنر اسلام آباد کو لکھے مکتوبات کے ساتھ آمدہ عام انتخابات 2021 کے لیے سیاسی جماعتوں اور امیدواران کے لیے جاری شدہ ضابطہ اخلاق کی پابندی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
انتخابات کے دوران ووٹر ان کو پُرامن ماحول میں حق رائے وہی استعمال کرنے کے سلسلہ میں جملہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ مورخہ 18جون 2021 کو ہونے والے اجلاس میں پیش آمدہ تجاویز کی روشنی میں ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے لیے متعلقہ اداروں کو ہدایت جار ی کرنے اور پولنگ والے دن پولنگ اسٹیشن پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی خاطر ضروری انتظامی اقدامات کی بھی تحریک کر دی ہے۔
علاوہ ازیں وزارت داخلہ حکومت پاکستان سے پولنگ اسٹیشن پر امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کی خاطر پاک آرمی ، رینجرز، پنجاب فرنٹیئر کنسٹیبلری کی تعیناتی کے لیے بھی تحریک کر دی ہے ۔
اس سلسلہ میں چیف سیکرٹری آزادجموں وکشمیر سے بھی تحریک کی گئی ہے کہ وہ بھی پولنگ اسٹیشن پر مطلوبہ فورس کی تعیناتی کے لیے حکومت پاکستان سے رابطہ کر کے فورس کی فراہمی کو یقینی بنائیں ۔
چیف سیکرٹری آزادکشمیر کو یہ تحریک بھی کی گئی ہے کہ حکومت پاکستان اور چاروں صوبائی حکومتوں کے مجاز اداروں سے رابطہ کرتے ہوئے اس امرکوبھی یقینی بنائیں کہ حکومت پاکستان ، چاروں صوبائی حکومتوں اور پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے عمائدین بھی جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں۔
مکتوب میں یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ سرکاری وسائل کے استعمال اور آزادکشمیر یا پاکستان کے اندر مہاجرین جموں وکشمیر مقیم پاکستان کے حلقوں کی نسبت کسی ایسی سکیم یا منصوبے کے اعلان سے گریز کریں جو آزادانہ ، منصفانہ اور غیرجانبد ارانہ انتخابات کے انعقاد پر اثر انداز ہو سکے۔
یہ بات سیکرٹری آزادجموں وکشمیر الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں بتائی گئی ۔