پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ کشمیریوں کا لیڈر عمران خان نہیں نواز شریف ہے، اب تین سال کی تباہی بربادی کے بعد عمران خان کا انتخابی نشان مہنگی چینی آٹا چوری چینی چوری لوڈشیڈنگ اورکشمیر فروشی ہونا چاہیے اس سلیکٹڈ نے مقبوضہ کشمیر کو کیا آزادی دینی ہے وہ تو آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کیلئے بیٹھا ہوا ہے۔ میرا نعرہ ہے بچہ بچہ کٹ مرے گا کشمیرصوبہ نہیں بنے گا۔
اس وقت مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا بدترین قبضہ ہے انشاء اللہ مقبوضہ کشمیر نواز شریف کی قیادت میں آزادہوگا۔ہماری حکومت آئی تو شاردہ میں یونیورسٹی بنے گی جو شخص ووٹ چوری سے آیا ہو اسے کیا علم کشمیر کی آزادی کیا ہے۔ انشاء اللہ مقبوضہ کشمیر نواز شریف کی قیادت میں ہی آزاد ہوگا۔
Posted by Daily Kashmir Link on Tuesday, 13 July 2021
نیلم وادی کے علاقے شاردہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے شاردہ کے لوگوں سے کہا کہ آپ سب کو کشمیر کے بیٹوں نواز اور شہباز شریف کا سلام ہو یہاں عوام کے جمے غفیر سے اندازہ ہوگیا ہے کہ شاہ غلام قادر انتخاب جیت چکے ہیں اور انہیں مبارکباد ہو۔ انہوں نے کہاکہ شاردہ نے مجھے پوری زندگی کیلئے ساتھ جوڑ لیا ہے جب سے میں نے کشمیر کی پاک دھرتی پر قدم رکھا ہے مجھے ہر چیز میں نواز شریف کا چہرہ نظر آیا ہے مجھے یہاں کے لوگوں کی محبتوں اور دعائوں میں نواز شریف کا چہرہ نظر آیا۔ نواز شریف کی رگوں میں کشمیری خون ہے۔ شاردہ کے لوگ جتنے خوبصورت ہیں ان کا دل اس سے زیادہ خوبصورت ہے۔ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتی ہوںکہ وہ دن جلد آئے جب آزاد کشمیر مقبوضہ کشمیر اورپاکستان ایک ہو جائیں۔
Jalsa in Neelum Valley, been on campaign since morning & reached back Muzaffarabad tonight.
It was 9 hours drive to Sharda, small village at the farthest end of AJK.
Locals say it’s first time ever by anyone.
People gathered in huge numbers running down mountains to the event. pic.twitter.com/1iv3XvNPOA— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 10, 2021
میں آپ کا دکھ اور تکلیف سمجھ سکتی ہوں میں آپ سے پوچھتی ہوںکہ کیا کشمیریوں کا لیڈر بزدل عمران خان ہوسکتا ہے۔ کشمیریوں کا لیڈر عمران خان نہیں نواز شریف ہوسکتا ہے۔ کشمیریوں کا سپہ سالار نواز شریف ہی ہوسکتا ہے جب وہ وزیراعظم ہوتا ہے تو بھارتی وزرائے اعظم پاکستان کی دھرتی پر تشریف لاتے ہیں۔ اگر مسئلہ کشمیر حل ہوا تو نواز شریف کی قیادت میں ہوگا کیونکہ سلیکٹڈ کوکوئی نہیںمانتا اس کی نہ گھر میں اور نہ گھر کے باہر عزت ہے۔
سلیکٹڈ کشمیر کا مقدمہ ہار کر آجاتا ہے۔ کشمیر کو مودی کی جھولی میں پھینک کر آجاتا ہے اور آکر پاکستانیوں کو کہتا ہے دو منٹ کی خاموشی اختیار کرو جس پر پاکستانیوں نے سرجھکا کر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی لیکن عمران خان کی خاموشی ختم ہونے میں نہیں آرہی۔ عمران خان جب کشمیر کا مقدمہ ہار کر پاکستان داخل ہوا تو کہتا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ میں ورلڈ کپ جیت کر آیا ہوں اسے ورلڈ کپ میں چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے۔ سب جانتے ہیں عمران خان جیسی سوغات کون پاکستان میں لایا یہ سوغات مہنگائی تباہی بربادی نالائقی اور نا اہلی کا طوفان بن کر پاکستانیوں کو بہا کر لے جارہی ہے۔ آج وہی سوغات آزاد کشمیر میں بھی آنا چاہتی ہے۔ جب نواز شریف کا نام آپ کی زبانوں پر آتاہے تو آپ کو ملک کی ترقی یاد آجاتی ہے۔
آجکل سی پیک پر پیزا والوں کا قبضہ ہے وہ پیزا بنابنا کر اربوں پتی ہوگئے ہیں۔ اس سلیکٹڈ نے کشمیر کو بھارت کی جھولی میں ڈال دیاجو شخص سلیکٹرز کے ساتھ ساز باز کرکے آپ کا ووٹ چوری کرکے وزیراعظم ہائوس پر قبضہ کرکے بیٹھا ہو وہ کیا جانے آزادی کیا ہوتی ہے۔
عمران خان نے 2018ء میں بلے کے نشان پر انتخاب چوری کیا تھا۔ اب 3 سال کی تباہی بربادی کے بعد عمران خان کا انتخابی نشان مہنگی چینی آٹا چوری چینی چوری لوڈشیڈنگ اورکشمیر فروشی ہونا چاہیے اس سلیکٹڈ نے مقبوضہ کشمیر کو کیا آزادی دینی ہے وہ تو آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کیلئے بیٹھا ہوا ہے۔ میرا نعرہ ہے بچہ بچہ کٹ مرے گا کشمیرصوبہ نہیں بنے گا۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا بدترین قبضہ ہے انشاء اللہ مقبوضہ کشمیر نواز شریف کی قیادت میں آزادہوگا۔
آزاد کشمیر میں اس وقت سب سے زیادہ مقبول ن لیگ ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ 25 جولائی سے نہ صرف اپنے گھروں سے اپنے تمام اہلخانہ کو لے کر نکلنا ہے بلکہ دوست و احباب کو بھی لے کر آنا ہے صرف شیر پر مہر نہیں لگانی صرف نواز شریف کو ووٹ نہیں دینا بلکہ اپنے ووٹ کی حفاظت بھی کرنی ہے کشمیری بہادر اور دلیر قوم ہے وہ اپنی آزادی کیلئے سینوں پر گولیا کھاسکتے ہیں تو کیا اپنے ووٹ کی حفاظت نہیںکرسکتے؟
جب تک رزلٹ نہ مل جائے گھر واپس نہیں آنا اور اگر کسی نے دھاندلی کرنے کی کوشش کی تو اسے گردن سے پکڑنا۔ دھاندلی والوں نے ویسے تو نہیں جیتنا ان کی نظریں بیلٹ باکسز پر ہوں گی بیلٹ باکسز سے ہمیشہ شیر نکلنا ہے۔ مسلم لیگ ن کو اب وہ پرانی جماعت نہ سمجھو جو مصلحت پسند ہوا کرتی تھی ن لیگ اب مقابلہ کرنا سیکھ چکی ہے۔ اپنے ووٹ پر پیرا دینے کا وعدہ کرو۔ اگر ن لیگ کی حکومت آئی تو شاردہ میں یونیورسٹی بنائیں گے۔