شیخ بندر بن عبدالعزیز نے خطبہ حج میں کہا کہ آپس میں مساوات اور ہمدردی کے تعلقات قائم کرو، اللہ کی عبادت کرو اور والدین کے ساتھ احسان کے ساتھ پیش آؤ۔
مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ بندر بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ معاشرے میں مساوات قائم کرو، آپس میں عداوت اور نفرت کو ختم کرو، اللہ کی رضا کے لیے ایک دوسرے کو معاف کرو، اللہ سے ڈرتے رہو اور اپنی نمازوں کی حفاظت کرو اور اپنے وعدوں کو اللہ کی رضا کے لیے پورا کرو۔
شیخ بندر بن عبدالعزیز کا کہنا تھا حج اسلام کا پانچواں رکن ہے، جو استطاعت رکھتا ہے وہ حج ادا کرے، نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جس علاقے میں طاعون پھیلے لوگ وہاں سے باہر نہ نکلیں اور نہ دوسرے علاقوں سے لوگ وہاں جائیں، اپنے علاقوں اور شہروں کے لیے دعا کریں، جب آپ دعا کرتے ہیں تو فرشتے فخر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے لوگوںٕ کےساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے، یتیموں ، مسکینوں، کمزوروں، قریبی رشتے داروں اور پڑوسیوں کے ساتھ احسان کرو، بے شک اللہ احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے اور تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
انہوں نے خطبہ حج میں مزید کہا کہ لوگوں کی طرف سے آنے والے مسائل اور تکلیف پر صبر کرو، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا ہر نیکی کا اجر ہے، اللہ موت اور زندگی کو اس لیے پیدا کیا تاکہ تمہیں آزمایا جائے کہ کون اچھے عمل کرتا ہے، زمین کی خوبصورتی اسی میں ہے کہ لوگوں کی دی گئی تکلیف پر صبر کریں، دنیا میں جو احسان کرے گا آخرت میں اس کا بھلا ہو گا۔