لاہور واقعہ: خاتون کے جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے، میڈیکل مکمل

لاہور: گریٹر اقبال پارک میں ہراساں کی جانے والی خاتون عائشہ اکرم کا میڈیکل مکمل کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون عائشہ اکرم کا میڈیکل نواز شریف اسپتال یکی گیٹ میں کیا گیا جس میں خاتون کے جسم پر سوزش اور زخموں کے نشانات پائے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق خاتون کے کان، پاؤں، کمر، بازو، گردن اور دائیں ہاتھ پر 13 واضح نشانات پائے گئے ہیں جب کہ جسم کے کئی مقامات پر نیل بھی پائے گئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ خاتون کی گردن پر نوچے جانے کے نشانات ہیں۔

پولیس کا کہنا ہےکہ واقعے میں زیر حراست 20 افراد کو تفتیش کے لیے سی آئی اے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے جب کہ پولیس کو ان افراد کی شناخت کے لیے نادرا رپورٹ کا انتظار ہے۔

پولیس کے مطابق تمام افراد کو مینار پاکستان سے ملحقہ علاقوں سے حراست میں لیا گیا، تمام افراد کی تصاویر اور حاصل کردہ فوٹیجز سے بنائی گئیں جن کو شناخت کے لیے نادرا بھجوایا گیا ہے جس کی رپورٹ آج موصول ہونے امکان ہے۔

پولیس کا بتانا ہےکہ رپورٹ کے بعد ملزمان کو متاثرہ لڑکی سے شناخت بھی کرایا جائے گا۔

واقعہ کب پیش آیا؟
خیال رہے کہ لاہور میں 14 اگست کو گریٹر اقبال پارک میں سیکڑوں افراد نے خاتون ٹک ٹاکر سے بدتمیزی کی،کپڑے پھاڑ ڈالے اور اسے ہوا میں اچھالتے رہے۔

’بچنے کی امید چھوڑدی تھی‘
14 اگست کو مینارِ پاکستان پر ہجوم کے ہاتھوں بدتمیزی اور بدسلوکی کا شکار ہونے والی عائشہ بیگ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سیکڑوں افراد نے ان کے بال نوچے، بے لباس کیا، ہوا میں اچھالا گیا، پانی میں گرایا گیا۔

متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ دو بار تو سانس تک بند ہوگئی تھی اور انہوں نے بچنے کی امید چھوڑ دی تھی۔

خاتون ٹک ٹاکر نے بتایا کہ ہجوم دو ڈھائی گھنٹے تک ہراساں کرتا رہا، پولیس کو 2 سے 3 بار کال کی، تیسری بار کہا پلیز ہیلپ ،لیکن کوئی جواب نہیں ملا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں