Site icon روزنامہ کشمیر لنک

ایڈہاک ایکٹ منسوخی کے خلاف متاثرہ سرکاری ملازمین کا احتجاجی مظاہرہ

ایڈہاک ایکٹ کے تحت مستقل ہونیوالے آرڈیننس کے تحت ملازمتوں سے فارغ ملازمین نے سیکرٹریٹ کے قریب چھتر چوک پارک میں دھرنا دیدیا، فوری طور پر ایکٹ بحال نہ ہوا تو احتجاج کا دائرہ کار مزید بڑھا دیا جائیگا، ملازمین کا عزم، پرامن احتجاج کررہے ہیں، مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا تو کفن پوش مظاہرہ سے بھی گریز نہیں کیا جائیگا۔ اسحاق میر، غلام حسین جیلانی، رب نواز ودیگر کا خطاب۔ اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے زعماء مرتضیٰ گیلانی، ڈاکٹر مصطفے بشیر، شوکت جاوید میر ، شفیق انقلابی دھرنا میں پہنچ گئے ، متاثرین سے یکجہتی کی اور فوری طورپر ایکٹ بحالی کا مطالبہ بھی کردیا۔

تفصیلات کے مطابق آرڈیننس کے ذریعے ایڈہاک ایکٹ کی منسوخی کے بعد آزادکشمیر میں 43سو سے زائد ملازمین متاثر ہوگئے، چار ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے باعث گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک آن پہنچی، متاثرہ ملازمین نے ایکٹ کی بحالی کیلئے چھتر چوک میں دھرنا دیدیا، ایک ریاست دو قانون نا منظور نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے فوری طور پر ملازمتوں پر بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ایڈہاک ایکٹ کے تحت مستقل ہونیوالے اسحاق میر، غلام حسین جیلانی، رب نواز سمیت سینکڑوں متاثرین نے دھرنادیتے ہوئے آرڈیننس واپس لینے، ایکٹ کی بحالی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر میں 43سو سے زائد ملازمین جو اب بے یارو مددگار ہیں، یہ 43سو ملازمین نہیں بلکہ خاندان ہیں، چار چار ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے باعث گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آن پہنچی ہے، ریاست کا کام عوام کو سہولیات دینا، انہیں روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے، حکومت نے ایک قلم سے چار ہزار ملازمین کو نوکری سے فارغ کردیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت روزگار فراہم کرنے کے بجائے نوجوانوں کو نوکریوں سے نکال رہی ہے۔

اس موقع پر احتجاجی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سابق وزراء و دیگر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت نہ صرف پاکستان بلکہ آزادکشمیر میں ناکام ہو چکی ہے، جنہوںنے روزگار دینے کے بجائے روزگار چھیننے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رہے ہیں، ایڈہاک ایکٹ کے تحت مستقل ہونیوالے ملازمین میں اکثریت ایسے ملازمین کی ہے کہ جو عرصہ 15سے 20سال مختلف محکمہ جات میں ملازمت کررہے تھے، ان ملازمین کی عمریں تک چالیس سال سے زائد ہو چکی ہیں، ایسے میں آزادکشمیر کی حکومت کی جانب سے ملازمت سے فارغ کردینا ، ناانصافی ہے ، ہم ہر حال میں ان ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چاروں صوبوں میں ایڈہاک ملازمین کو مستقل کیا گیا مگر آزادکشمیر میں پی ٹی آئی حکومت نے ان ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک کیا اور اپنے من پسند افراد کو بھرتی کرنے کیلئے ہزاروں خاندانوں کا مستقبل تاریک کرنے کی کوشش کی گئی ہے ایسے اقدام کی ہر صورت میں مذمت کرتے ہیں اور کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر فوری طور پر ایڈہاک ایکٹ کو بحال کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے بصورت دیگر بھرپور احتجاج کیا جائیگا۔

Exit mobile version