صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر وممبر قانون ساز اسمبلی چوہدری محمد یاسین نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے ،عالمی برادری کونوٹس لیناہوگا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے آبادیوں کے معاصرے اور جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کے انکاونٹر معمول بنتا جا رہا ہے۔
انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں خاص طور پر نوجوانوں کو نشانہ بنایا جارہاہے۔ 5اگست کے بعد بھارتی فوج کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر جعلی مقابلوں کے ڈرامے رچائے جارہے ہیں ۔ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگرمیں بھارتی فوج کی جانب سے ایک نوجوان کی شہادت اور کلاشنکوف کی برآمدگی کے حوالے سے تبصرہ کررہے تھے انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رکھی ہیں ۔
آئے روز آبادیوں کے محاصرے کرکے نوجوانوں کی گرفتاریاں اور قتل معمول بنالیا گیا ہے۔ پانچ اگست 2019کے بعد اس میں تیزی آ گئی ہے جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے حریت قیادت کوپابند سلاسل کیا گیا ہے۔ بھارت کی مختلف جیلوں میں قید رکھا گیا ہے جہاں ان کی زندگیاں بھی خطرے میں ہیں ہزاروں کشمیری کالے قوانین کے تحت جیلوں میں قید و بند کی صوبتیں برداشت کررہے ہیں۔
اجتماعی قبریں دریافت ھو رہی ہیں لیکن کشمیریوں کی بدقسمتی کہ عالمی برادری نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر مسلہ کشمیر سب سے دیرینہ حل طلب مسئلہ ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بھارت نے ہمیشہ تسلیم کرنے سے نہ صرف انکار کیا بلکہ ان کا مذاق اڑایا ہے۔