Site icon روزنامہ کشمیر لنک

اے آر رحمان کی بیٹی خدیجہ کا حجاب بھارت میں متنازعہ کیوں؟

خدیجہ کا حجاب

اے آر رحمان کی بیٹی خدیجہ کا حجاب پہن کر سٹیج پر آنا بھارت میں ایک مرتبہ پھر متنازعہ بن گیا ہے. بھارت میں سوشل میڈیا صارفین کے منفی پروپیگنڈا کا نشانہ بننے والی آسکر ایوارڈ یافتہ بھارتی موسیقار اے آررحمٰن کی بیٹی خدیجہ رحمان نے پہلی بارعوامی سطح پر اپنی باپردہ پرفارمنس سے دیکھنے والوں کے دل جیت لیے۔

خدیجہ بھارت کے واحد آسکر ایوارڈ یافتہ گلوکاروموسیقارکی بڑی بیٹی ہیں جو اپنی مرضی سےنقاب لیتی ہیں جبکہ اللہ رکھا رحمان کی چھوٹی بیٹی رحیمہ اور اہلیہ سائرہ شرعی پردہ نہیں کرتیں۔

ماضی میں خدیجہ کو برقع پہننے پر بھارتی عوام اور بنگلہ دیشی مصنفہ تسلیمہ نسرین کی جانب سے تنقید کانشانہ بھی بنایا جاتا رہا جس پر اے آر رحمان نے واضح کیا تھا کہ کو ئی کچھ بھی پہنے یہ اُس کی ذاتی مرضی ہے۔

حجاب پرتنقید: خدیجہ رحمان کا تسلیمہ نسرین کو منہ توڑ جواب

خدیجہ رحمٰن نے دبئی ایکسپو 2020 میں ہونے والے میوزک فیسٹول میں حجاب کے ساتھ پرفارمنس پیش کی۔ 20 نومبر کو بچوں کے عالمی دن کے موقع پرخدیجہ نے ‘فردوس آرکسٹرا گروپ ‘ کے ساتھ اپنے والد کا ہی ترتیب دیا گیا نعتیہ کلام ‘ فرشتوں’ پیش کیا

اے آررحمان نے سوشل میڈیا پرفالوورزکیلئے اپنی صاحبزادی کی پرفارمنس شیئرکرتے ہوئے فردوس آرکسٹرااور دبئی ایکسپو منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔

خدیجہ رحمٰن نے پہلی بار یہ کلام اکتوبر 2020 میں پیش کیا تھا جس میں اینیمیٹڈ ویڈیو شامل کی گئی تھی۔

آسکرایوارڈ یافتہ موسیقارنے یوٹیوب چینل پر بھی خدیجہ کی مکمل پرفارمنس کی ویڈیو شیئرکی۔

فردوس آرکسٹرا میں مختلف ممالک ومذاہب سے تعلق رکھنے والی لڑکیاں شامل ہیں اور دبئی ایکسپو 2020 کیلئے تشکیل دیا جانے والا یہ گروپ اے آر رحمان کی سرپرستی میں ہی کام کررہا ہے۔

تین سال قبل اپنی سوانح حیات ‘نوٹس آف اے ڈریم’ کی افتتاحی تقریب میں اے آر رحمان کا کہنا تھا کہ زندگی میں ایسا دور بھی آیا جب انہیں محسوس ہوا کہ وہ ناکام ہوگئے ہیں اور روزانہ خودکشی کے بارے میں سوچتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ’12 سے 22 سال کی عمر تک اپنی زندگی سے تنگ آچکا تھا تاہم بطور موسیقار اپنا کیریئر شروع کرنے سے قبل ہی فیملی کے ساتھ دائرہ اسلام میں داخل ہوگیا اور اپنے نام دلیپ کمار کو اللہ رکھا رحمان کے ساتھ تبدیل کیا۔

سال 1992 میں سونالی باندرےکی فلم ‘روجا’ سے بطورموسیقار کیریئر کا آغازکرنے کے بعد اے آر رحمان پہلی فلم پر ہی بہترین میوزک ڈائریکٹر کا نیشنل فلم فیئرایوارڈ لے اڑے، جس کے بعد کامیابیوں کا نہ رکنے والا سلسلہ چل پڑا۔ رام گوپال ورما کی فلم رنگیلا سے سلم ڈوگ ملینیئرتک کے سفر میں تامل، ہندی اور دیگر زبانوں کی سیکڑوں فلموں کی دھنیں ترتیب دیں اورآواز کا جادو بھی جگایا۔

سلم ڈاگ ملینیئرکی موسیقی پر آسکرحاصل کرنے والے اے آر رحمان بافٹا اور گولڈن گلوب جیسےغیر ملکی اعزازات جیتنے والے بھی واحد بھارتی ہیں۔

آسکر ایوارڈ جیتنے کے 10 سال مکمل ہونے پر ایک تقریب میں اے آر رحمان کی بیٹی کو اسٹیج پرمدعو کیا گیا تھا جہاں انہوں نے نقاب میں ہی اپنے والد کا انٹرویو کیا تھا ۔

Exit mobile version