پاکستان کا قومی جانورمارخورکشش ثقل کےنئےرازکھولتا ہے
چترال میں مارخور شہزادياں اپنے بچوں کے ساتھ ہرشام پہاڑيوں سے نيچے اترتی ہيں جس سے نظارے خوبصورت ہوجاتے ہیں۔ چترال میں 600 سے 3000 ہزار ميٹر کی بلندی پر مارخود کی خوبصورت شہزادیاں موجود ہیں۔
دريا کے اس پار مارخوروں کی دنيا آباد ہےاور توشی نیشنل ریزرو ميں ہرشام یہ مارخور نیچے اترآتے ہیں۔ پاکستان وائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے چئیرمین صفوان شہاب نے بتایا کہ مارخور خالص سبزی خور ہے اور اس کا سانپ کھانے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ سب مفروضہ ہے۔
نر مارخور سال ميں صرف ايک بار سرديوں ميں پہاڑ سے نيچے اترتا ہے۔ عالمی شکاری کروڑوں روپے لے کر ان کو مارنے کا پرمٹ لیتے ہیں۔ مارخور کو دنيا کے چالاک جانوروں ميں سے ايک کہا جاتا ہے۔ چترال میں تقریبا 2200 کے قريب مارخور آباد ہيں۔
مادہ مارخوروں کی عمریں دس سےبارہ سال کے درميان ہوتی ہيں۔ یہ بات واضح ہے کہ 8 سال سے کم عمر مارخوروں کے شکار پر پابندی عائد ہے۔ شکاریوں کو صرف بوڑھے بادشاہ مارخور کے شکار کی اجازت ہے۔ جس کے سينگ 50 سينٹی ميٹر تک لمبےہوتےہيں
چترال میں مارخور شہزادياں اپنے بچوں کے ساتھ ہرشام پہاڑيوں سے نيچے اترتی ہيں جس سے نظارے خوبصورت ہوجاتے ہیں۔ چترال میں 600 سے 3000 ہزار ميٹر کی بلندی پر مارخود کی خوبصورت شہزادیاں موجود ہیں۔
دريا کے اس پار مارخوروں کی دنيا آباد ہےاور توشی نیشنل ریزرو ميں ہرشام یہ مارخور نیچے اترآتے ہیں۔ پاکستان وائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے چئیرمین صفوان شہاب نے بتایا کہ مارخور خالص سبزی خور ہے اور اس کا سانپ کھانے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ سب مفروضہ ہے۔
نر مارخور سال ميں صرف ايک بار سرديوں ميں پہاڑ سے نيچے اترتا ہے۔ عالمی شکاری کروڑوں روپے لے کر ان کو مارنے کا پرمٹ لیتے ہیں۔ مارخور کو دنيا کے چالاک جانوروں ميں سے ايک کہا جاتا ہے۔ چترال میں تقریبا 2200 کے قريب مارخور آباد ہيں۔
مادہ مارخوروں کی عمریں دس سےبارہ سال کے درميان ہوتی ہيں۔ یہ بات واضح ہے کہ 8 سال سے کم عمر مارخوروں کے شکار پر پابندی عائد ہے۔ شکاریوں کو صرف بوڑھے بادشاہ مارخور کے شکار کی اجازت ہے۔ جس کے سينگ 50 سينٹی ميٹر تک لمبےہوتےہيں